224 m.u.h 25/05/2019
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم ہندوستان کے سپاہی ہیں دشمن نہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو جموں وکشمیر کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کا دفاع ہماری اولین ترجیح ہے اور ریاست میں سرکار بنانے کے بعد ہم تینوں خطوں کو علاقائی خودمختاری دیں گے۔
فاروق عبداللہ جنہوں نے جمعرات کو ہائی پروفائل سری نگر پارلیمانی نشست پر شاندار جیت درج کی، جمعہ کو جموں پہنچے اور پارٹی دفتر شیر کشمیر بھون کے باہر کچھ دیر تک اپنے کارکنوں کے ساتھ رقص بھی کیا۔
انہوں نے پارٹی دفتر کے اندر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘ہمیں وطن کو اور بھی مضبوط کرنا ہے اور اس کے ساتھ جڑنا ہے۔ اپنے حق دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی حفاظت کرنی ہے۔ وہ ہمارے لئے بہت اہم ہے۔ ہم ہندوستان کے سپاہی ہیں دشمن نہیں۔ جو لوگ بار بار کہتے ہیں کہ یہ آتنک وادی ہیں ان کو میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آپ سے زیادہ ہندوستانی ہیں۔ روز ہمارے ورکروں پر حملہ ہوتا ہے لیکن ہم تب بھی اپنا راستہ نہیں بدلتے۔ ہمارا راستہ وطن کے ساتھ ہے اور وطن کو ہمارے ساتھ انصاف کرنا ہے’۔
فاروق عبداللہ نے نریندر مودی کو عام انتخابات میں این ڈی اے کی جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ‘میں جہاں وزیر اعظم مودی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں وہاں ان سے یہ بھی کہتا ہوں کہ آپ جموں وکشمیر کے ساتھ انصاف کریں۔ یہاں غریبی اور بدحالی ہے۔ ہمارے اداروں کی حالت دیکھیں۔ ان اداروں کے لئے ہمیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ ہماری ایک ہی سڑک ہے، آپ اس کا حال دیکھیں۔ کتنے دن تک ہماری گاڑیاں پھنسی رہتی ہیں؟ کتنا نقصان ہوتا ہے؟ ترستے رہتے ہیں ہم کہ ہمارے پاس سبزی پہنچے۔ اس لئے ان سے گزارش کروں گا کہ اس سڑک کو جلد از جلد ٹھیک کریں اور ریل فوراً کشمیر پہنچائی جائے۔ اس سے الحاق کے ساتھ ساتھ اتفاق بھی مضبوط ہوگا۔ یہ چیزیں ضروری ہیں’۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت کے دیگر دو اراکین پارلیمان ملک کے آئین اور سیکولر کردار کو بچانے کے لئے کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا ‘ہم بحیثیت اراکین پارلیمان ملک کے آئین کو مضبوطی کے ساتھ پکڑیں گے۔ اس پر کوئی حملہ ہوگا تو پہلے ہماری جان جائے گی پھر کسی اور کی جان جائے گی۔ یہ سیکولر ملک ہے اور اس ملک کو ہمیں مضبوط کرنا ہے’۔
این سی صدر نے کہا کہ ریاست میں اگلی حکومت نیشنل کانفرنس کی ہوگی اور جس میں تینوں خطوں کو علاقائی خودمختاری دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا ‘جب حکومت بنے گی تو ہم نے تینوں خطوں کو علاقائی خودمختاری دینی ہے۔ کسی کو بھی ناانصافی کا احساس نہیں ہونے دیا جائے گا۔ کشمیر کھا گیا، جموں کھا گیا، لداخ کھا گیا ہم اس کو بند کرنا چاہتے ہیں۔ ریاست کے تینوں حصوں کو اپنا حق ملے گا’۔
انہوں نے کہا ‘اس میں کوئی شک نہیں کہ پارلیمانی انتخابات میں ہماری جیت پہلا قدم ہے۔ دوسرا قدم سرکار بنانا ہے اور ریاست میں اگلی سرکار نیشنل کانفرنس کی ہی بنے گی۔ اس لئے ہم سب کو اکٹھے جڑنا ہے، اختلافات کو دور کرنا ہے اور ساتھیوں کو کامیاب کرکے حکومت میں لانا ہے’۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی حکومت کشمیری پنڈتوں کی باعزت کشمیر واپسی یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا ‘ہمیں کشمیری پنڈتوں جو یہاں بسے ہوئے ہیں ان کو کشمیر واپس لانا ہے۔ مجھے اپنے خدا کے سامنے جواب دینا ہے۔ وہ مجھ سے پوچھے گا کہ کیا تم نے ان بھائیوں اور بہنوں کو واپس لایا؟ اگلی حکومت کی ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ کشمیری پنڈتوں کو اپس کشمیر لائے اور انہیں عزت سے بسائے’۔
نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ ان کے لئے سب مذاہب برابر ہیں۔ انہوں نے کہا ‘رابطہ نہیں ہوتا تو شاہد اوپر والا بھی ہمیں کامیاب نہیں کرتا۔ جہاں انسان کی محنت بھی ہوتی ہے وہاں اوپر والی کی رضا بھی ہونی چاہیے۔ ہم نے بہت سے اہم کام کرنے ہیں۔ پہلا کام ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اور بودھ سب کو اکٹھے کرنا ہے۔ آج کل دھرموں کی لڑائی لڑی جارہی ہے، ہمیں یہ لڑائی بند کرنی ہے۔ ہمارے لئے سب دھرم برابر ہیں۔ کوئی فرق نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی سوچ ہمارے وطن کو بچائے گا’۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔