کانگریس نے اترپردیش حکومت پر مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے اور جمہوریت پر حملہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سون بھدر کے متاثرین سے ملاقات کے لئے جارہی پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا ہے کہ اترپردیش میں ’اندھیر نگری چوپٹ راجہ‘ والی حالت ہے۔
کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوگی ادیتیہ ناتھ حکومت نے محترمہ پرینکا واڈرا کو غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرکے نظر بند کردیا ہے۔ ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ سون بھدر جاکر متاثرین سے ملاقات کرکے غریب قبائلی کنبوں کے اراکین کا دکھ بانٹنااور ان کے آنسو پوچھنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اندھیر نگری چوپٹ راجہ‘ کے دور میں سون بھدر میں غنڈو ں نے غریبوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کوشش کی اور جب غریب قبائلی اپنی زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہوئے تو غنڈوں نے کھلے عام دس قبائلیوں کو گولی مار کر قتل کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ محترمہ واڈرا متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا چاہتی تھیں لیکن انتظامیہ نے ان کو گرفتار کرکے جمہوریت پر حملہ کرنے کا کام کیا ہے۔اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرکے ریاستی حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے او رمجرموں کو تحفظ دے رہی ہے۔ بی جے پی کی ریاست میں اترپردیش ’اپرادھ پردیش‘ بن گیا ہے۔
مسٹر سرجے والا نے کہا کہ محترمہ واڈرا کو انبھا گاوں میں نظر بندکیا گیا ہے اور پورے گاوں کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے حکم پر گاوں میں کسی بھی شخص کے آنے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ چاروں طرف پولیس نے محاصرہ کررکھا ہے۔
کانگریس رہنما نے سون بھدر کے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یوگی ادیتیہ ناتھ حکومت نے 19 اکتوبر 2017کو قبائلیوں کی زمین غیر قانونی طور پر گاوں کے پردھان اور قتل کے اصل ملزم یگیہ دت بھرتیا کو دینے کی کارروائی کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گذشتہ سال حکومت نے قبائلیوں کی زمین پر یگیہ دت کو زبردست قبضہ دلوانے کی کوشش کی تھی اور اس کے لئے قبائلیوں پر باقائدہ دباو ڈالا گیا تھا۔ اس سلسلے میں یگیہ دت کے بھتیجے راج کمار سنگھ کے کہنے پر قبائلی خاندانوں پر مقدمات درج کئے گئے تھے۔
پارٹی نے یہ الزام بھی لگایا کہ گذشتہ سال 29 اکتوبر کو قبائلیوں پر ظلم و زیادتی کا سلسلہ مزید تیز کردیا جب ان کے خلاف دو مزید ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ یگیہ دت کے رشتہ دار سونو کمار کی درخواست پر قبائلیوں پر مقدمات درج کرائے گئے۔ قبائلیوں نے اپنی زمین غلط طریقے سے یگیہ دت کو دینے کے خلاف گذشتہ چھ جولائی کو ادیتیہ ناتھ حکومت کے ضلع مجسٹریٹوں کے سامنے عرضی دائر کی تھی جنہیں خارج کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلیوں نے اپنی زمین نہیں چھوڑی تو 17جولائی کو تقریباً دو سو لوگوں نے بندوق‘ بھالے اور لاٹھیاں لے کر قبائلیوں کی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی جس میں تین خواتین سمیت دس افراد کا قتل ہوگیا اور 45 افراد زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ غریب قبائلیوں کے آنسو پوچھنے کے لئے کانگریس جنرل سکریٹری سون بھدر جانے کی کوشش کی تو انہیں غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ قتل عام کے قصورواروں کو پکڑنے کے بجائے پورے گاوں کوپولیس چھاونی میں کیوں تبدیل کردیا گیا ہے۔