دنیا کی کوئی طاقت ہمیں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے سے نہیں روک سکتی: راجناتھ سنگھ
696
M.U.H
21/07/2019
مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے سے نہیں روک سکتی اور اس مسئلے کا حل ہر حال میں نکالا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ کشمیر اور جموں کو ملی ٹنسی سے نجات مل کر رہے گی۔
راجناتھ سنگھ نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کے روز کٹھوعہ میں ایک عوامی جلسے اور مختصر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔جموں کشمیر دورے کے دوران انہوں نے سانبہ اورکٹھوعہ میں دو پلوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔
موصوف وزیر دفاع نے کہا کہ اگر بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے تو ہم جانتے ہیں کہ اس مسئلے کو کیسے حل کرنا ہے۔انہوں نے کہا: 'ہمیں دنیا کی کوئی بھی طاقت کشمیر کے مسئلے کوحل کرنے سے نہیں روک سکتی اگر بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے تو مسئلے کو کیسے حل کرنا ہے یہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں'۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں بحیثیت وزیر داخلہ کل جماعتی وفد کے ساتھ کشمیر آیا لیکن ان لوگوں (حریت والوں) نے بات کرنا ضروری نہیں سمجھا۔
ان کا کہنا تھا: 'جب میں اراکین پارلیمان کا کل جماعتی وفد لے کر آیا تو اس وقت میں نے کہا کہ جو لوگ بات چیت کے لئے جانا چاہتے ہیں وہ جاسکتے ہیں شرد یادو جی اور دو تین لوگ بات چیت کے لئے گئے لیکن ان لوگوں نے ان کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری نہیں سمجھا'۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جتنی بار میں نے بحیثیت وزیر داخلہ کشمیر کے بقول آنے کے 'نام نہاد لیڈروں' کے ساتھ بات چیت کرنے کی اپیل کی شاید اتنی بار کسی نے نہیں کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں نے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے بھی اس سلسلے میں پہل کرنے کو کہا۔
راجناتھ سنگھ نے حریت لیڈروں کا نام لئے بغیر ان پر الزام لگایا کہ وہ کشمیر کے کمسن لڑکوں کو سنگ باری کی ترغیب دیتے ہیں جبکہ ان کے اپنے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں یا نوکریاں کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: 'بار بار وہاں کے خوبصورت نوجوانوں کو بارہ، چودہ سال کے کم عمر لڑکوں کو گمراہ کرکے ان کے ذریعے سنگ باری کرائی جاتی ہے، اُن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جاتا ہے اور یہ لیڈر اپنے بچوں کو دوسرے ممالک میں پڑھنے اور نوکریاں کرنے کے لئے بھیجتے ہیں جبکہ کشمیری بچوں سے ہمیں آزادی چاہئے کے نعرے لگواتے ہیں کیسی آزادی؟ کیا آپ ایسی آزادی چاہتے ہیں جیسی پاکستان میں ہے یہ لوگ بھارت کو پیچھے لے جانا چاہتے ہیں'۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ جموں کشمیر ایک ایسی جنت بنے جہاں دنیا بھر سے لوگ سیر وتفریح کے لئے آئیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوانی سطح پر عالمی برادری یک جٹ ہورہی ہے اور جہاں کشمیر اور جموں کو ملی ٹنسی سے نجات ملے گی وہیں دنیا کو بھی اس سے نجات حاصل ہوگی۔
سرحد پر ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان روزانہ بنیادوں پر ہورہی فائرنگ کے تبادلے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راجناتھ سنگھ نے کہا: 'میں ملکی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ ملک کے وزیر اعظم مودی جی اور فوج کے جوانوں پر بھروسہ رکھیں، ہم آپ کے بھروسے کو ٹوٹنے نہیں دیں گے'۔
حریت کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ کی حیثیت سے جتنی پہل ہمیں کرنی چاہئے تھی ہم نے کی اب اس کے بعد وہ فیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے۔