امریکہ کی مہم جوئی کی نئی لہر دنیا کی امن کو خطرہ میں ڈال رہی ہے: ظریف
597
M.U.H
22/07/2019
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی انتہائی یک طرفہ مہم جوئی ایک اہم چلینج ہے جو آج تقریبا ہمیں سب ایک ہی طریقے سے اس کا سامنا ہیں۔
یہ بات "محمد جواد ظریف" نے گزشتہ روز وینزویلا کے دارالحکومت کاراکاس میں منعقدہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ چیلنج عالمی سطح پر قانونی حکمرانی کی کمزوری کا باعث بن رہا ہے اور مختلف طریقوں میں دنیا بھر میں امن اور استحکام کو خطرہ میں ڈال کرتا ہے۔
ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ مفت تجارت، ماحولیات، قانون کی حکمرانی، بین الاقوامی اداروں اور دوسری چیزوں کا نقصانات کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض قومیں یک طرفہ معاشی پابندیوں اور فوجی حملوں کا شکار ہیں اور دوسری قوموں کو امریکی غلطی پالیسیوں کی حمایتوں کی لہروں کے خطرات کا سامنا ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے ملک امریکہ کے نئے یک طرفہ موقف سمیت معاشی دہشتگردی کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ حکومت جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے پوری دنیا کی سرمایہ کاری کے باوجود اس عالمی معاہدے کی شکست کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے نہ صرف سلامتی کونسل کے معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے بلکہ اس معاہدے پر قائم رہنے والے ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کی ہے۔