ایران نے سعودی تیل تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کردیا
520
M.U.H
16/09/2019
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مائیک پمپئو کے دعوے، کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کا ذمہ دار ایران ہے؛ کو مسترد کردیا۔
یہ بات سید عباس موسوی نے آج بروز اتوار ایک امریکی سینیٹر اور امریکی وزیر خارجہ کی ایران مخالف ہرزہ سرائیوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے ایران پر سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے ڈرون حملوں کے الزام کو ایک 'بڑا جھوٹ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران کے سامنے اپنی ناکامیوں کی وجہ سے ایران کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
موسوی نے کہا کہ پانچ سالوں سے سعودی عرب کا اتحاد یمن پر ہرطرح جارحیت اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور اس مدت میں یمنی نہتے عوام نے جنگ اور جارحیت کے خلاف مزاحمت کی ہے۔
انہوں نے پمپیو کے حالیہ من گھڑت بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈپلومیٹک کے تناظر میں ایران پرعائد ایسے اندھا دھند اور لاحاصل بیانات اور الزامات، سمجھ سے باہر اور بے معنی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یمنی فورسزنے کل 10 ڈرونز کے ذریعہ سعودی عرب کی سب سے بڑي تیل کمپنی آرامکو سے وابستہ تیل کی دو تنصیبات پر بقیق اور خریص پرحملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے ایران کے خلاف ایک بار پھر تکراری بازی کا آغاز کردیا ہے۔
یمنی فورسز نے سعودی عرب پر یمن پر مسلط کردہ جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے بڑا دفاعی حملہ کیا ہے جس میں سعودی عرب کے شہر بقیق اور خریص میں واقع تیل کی دو تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے اس حملے میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور سعودی عرب کے تیل کی برآمدات ميں خلل ایجاد ہوگیا ہے۔