یمنی بحران کے خاتمے کے لئے ایرانی تجاویز پر عمل ناگزیر ہے: ظریف
576
M.U.H
16/09/2019
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو قصوروار سمجھنے کے ذریعے نہیں بلکہ اس کی تجاویز کو تسلیم کرنے کے ذریعے یمنی بحران کا خاتمہ ہوگا۔
"محمد جواد ظریف" نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ ایران کیخلاف مزید دباؤ ڈالنے کی پالیسی کی ناکامی کے بعد اب پمپیو نے سب سے زیادہ دھوکہ دینے کا رویہ اختیار کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یمن میں پھنس کر رہ گئے ہیں کیونکہ امریکہ کا خیال تھا کہ ہتھیاروں کی برتری اسے فوجی فتح دلا ئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران پر الزام تراشی سے تباہی ختم نہیں ہوگی، جنگ کے خاتمے اور مذاکرات کیلئے 15 اپریل کو ایران کیجانب سے پیش کی گئی تجویز کو ماننے سے یمنی بحران کا حل کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود امریکہ بضد ہے کہ یہ حملے ایران کی جانب سے کئے گئے ہیں تاہم اب ایران نے بھی ان حملے سے لاتعلقی کا اعلاان کرتے ہوئے امریکی الزامات کی تردید کردی ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو کی دو آئل فیلڈز پر گزشتہ روز ڈرون حملے ہوئے جس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار نصف رہ گئی ہے تا ہم ان حملوں کا الزام امریکہ نے ایران پر عائد کیا ہے جس کے بعد اب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پہلا بیان جاری کر دیا ہے۔