مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور وزیرداخلہ امت شاہ کے ’ایک ملک ایک زبان‘ کے نظریےکی مخالفت کی ہے اور اسے آئین مخالف بتایا ہے۔
پارٹی پولٹ بیورو نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ’یوم ہندی ‘ کے موقع پر مسٹر شاہ کا یہ بیان آئین کے جذبے کے مخالف ہے کیونکہ ہمارا ملک لسانی تنوع میں یقین رکھتا ہے۔آئین کی آٹھویں فہرست میں شامل سبھی زبانیں ایک ہی درجہ رکھتی ہیں اور وہ سبھی قومی زبانیں ہیں، اس لئے انہیں یکساں درجہ دیا جانا چاہئے۔کسی بھی زبان کو ملک پر تھوپنے کا مطلب اتحاد اور سالمیت کے لئےخطرہ پیدا کرنا ہے۔
پارٹی نے کہا کہ ہم’ سنگھ پریوار ‘کے’ ایک ملک ایک تہذیب اور ایک زبان‘ کی وچاردھارا کی مخالفت کرتے ہیں اور ملک کےلسانی اور تہذیبی رنگا رنگی کی حمایت کرتے ہیں۔
اس دوران پارٹی نے اقتصادی بحران کا الزام لگاتے ہوئے حکومت کے ذریعہ 70ہزار کروڑ کے پیکج کے اعلان کی تنقید کی اور کہا کہ روزگار کو بغیر فروغ دئے گھریلو مانگ کو نہیں بڑھایا جاسکتا اور اس کے بغیر بحران دور نہیں کیا جاسکتا۔صرف پرائیویٹ سیکٹر کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرکے معیشت کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا۔
پارٹی نے کہاکہ گاہکوں کی قوت خرید گھٹنے کی وجہ سے مکانات خریدے نہیں جارہے اور ملک کا بین الاقوامی بازار بھی گھٹ رہا ہے۔پارٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی اس پالیسی کی مخالفت کریں جس کی وجہ سے منافع تو بڑھ رہا ہے لیکن عام آدمی کی تکلیفیں کم نہیں ہورہی ہیں۔