جامعہ میں پھر چلی گولی، شاہین باغ میں پھینکا گیا پٹرول بم
592
M.U.H
22/03/2020
نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف تین ماہ سے بھی زیادہ وقت سے جاری مظاہروں کے دوران جامعہ نگر علاقہ میں اتوار کو ایک بار پھر گولی چلنے اور شاہین باغ مظاہرے کے مقام کے نزدیک پٹرول بم پھینکنے کی واردات کو انجام دیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے دونوں معاملوں میں فی الحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ شاہین باغ مظاہرے سے شروع سے وابستہ رہیں حنا احمد کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے نو بجے کے قریب ایک نامعلوم شخص مظاہرے کے مقام کے نزدیک پٹرول بم پھینک کر فرار ہو گیا۔ پولیس موقع پر پہنچ کر معاملے جانچ کر رہی ہے۔
حنا احمد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ’جنتا کرفیو‘ کی اپیل کا احترام کرتے ہوئے ہم نے مظاہرے کے مقام سے دوری بنالی ہے لیکن سی اے اے کے خلاف مظاہرہ جاری رکھنے کے لئے مظاہرے کے مقام پر تخت پر ایک جوڑی چپل رکھ کر احتحاج ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں پٹرول بم پھینکے جانے کے واقعہ سے سبھی حیران ہیں۔
جامعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے دعوی کیا ہے کہ گیٹ نمبر 7 پر واقع مظاہرے کے مقام کے نزدیک ایک بائیک سوار شخص نے گولی چلائی۔ سی سی ٹی وی میں بائیک سوار تین بیگ کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ شاید وہ ڈلیوری بوائے ہے۔ بائیک کا نمبر صاف نظر نہیں آرہا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایک کارتوس بھی برآمد کیا ہے۔
جامعہ کو آرڈی نیشن کمیٹی نے اگرچہ کورونا وائرس کے خطروں کو دیکھتے ہوئے کل عارضی طور پر مظاہرہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔ قانون کی واپسی تک جدوجہد جاری رہے گی۔