517 m.u.h 08/08/2020
تبلیغی جماعت اور کورونا وائرس کو لے کر جمعیۃ علما ہند کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر سپریم کورٹ میں حکومت ہند نے کسی بھی کارروائی کرنے سے انکار کرتے ہوئے حلف نامہ داخل کر کے کہا ہے کہ میڈیا کو خبریں نشر کرنے کی آزادی ہے ۔ جمعیۃ علما ہند کی عرضی پر سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت ہوئی ، جس کے دوان عدالت میں مرکزی حکومت نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے جمعیۃ علما ہند کی عرضداشت کو خارج کئے جانے کی درخواست کی اور کہا کہ میڈیا کو خبریں نشر کرنے کی آزادی ہے ۔ جبکہ نیوز براڈ کاسٹ ایسوسی ایشن نے بھی حلف نامہ داخل کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عرضی گزار کو سپریم کورٹ سے شکایت کرنے سے پہلے اس کے سامنے مبینہ فیک نیوز چینلز کی شکایت کرنی چاہئے تھی اور اگر وہ اس پر کارروائی نہیں کرتے تب انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا نا چاہئے تھا۔
پریس کونسل آف انڈیا کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ پرتیش کپور نے کہا کہ ہم نے پچاس ایسے معاملات کا نوٹس لیا ہے اور اس کی جانچ ہورہی ہے اور جلد اس پر فیصلہ جاری کریں گے۔ ایڈوکیٹ بھیمانی نے بھی کہا کہ انہیں بھی فیک نیوز کی سو سے زائد شکایتیں موصول ہوئی ہیں اوروہ اس پر کارروائی کررہے ہیں ، جس پر جمعیۃ علما ہند کی جانب سے بحث کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ دشینت دوے نے چیف جسٹس آف انڈیا اے ایس بوبڑے ، جسٹس اے ایس بوپننا اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل تین رکنی بینچ کو بتایا کہ یہ لوگ کچھ نہیں کررہے ہیں ، دو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے ، ابھی تک انہوں نے ایک شکایت پر مثبت کارروائی نہیں کی ، بس عدالت میں بیان دے رہے ہیں کہ جانچ جاری ہے اور عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں ۔
ایڈوکیٹ دوے نے کہا کہ یہ تنظیمیں صرف ایڈوائزری تنظیمیں ہیں ، یہ کوئی ایکشن نہیں لے سکتی ہیں ، صرف حکومت ایکشن لے سکتی ہے ۔ لہذا عدالت کو چاہئے کہ حکومت کو حکم جاری کرے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ایکسپرٹ باڈی کی رائے طلب کررہے ہیں اورایکسپرٹ باڈی کی رائے آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی ۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔