امریکی فوجیوں کی موجودگی کو خطی امن اور استحکام کا خطرہ سمجھتے ہیں: ایرانی صدر
502
M.U.H
28/09/2020
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے کہا ہے کہ ہم نے بدستور اپنے سیاسی مواقف کا واضح طور پر اظہار کیا ہے اور ہم خطے میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو علاقائی امن و استحکام کا خطرہ سمجھتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے "فواد حسین" کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے شیعی، سنی اور کرد برادری کے درمیان اتحاد اور تعاون کو بنیادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراق میں یکجہتی کے فروغ سے متعلق عراقی حکومت اور عوام کیساتھ کھڑے رہیں گے۔
صدر روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مختلف عرصوں کے دوران عراقی حکومت اور عوام کی حمایت کی ہے اور ہماری عراق کی سب سے بڑی مدد کی مثال داعش دہشتگرد گروہ کیخلاف جنگ میں ان کی مدد تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بدستور اپنے سیاسی مواقف کا واضح طور پر اظہار کیا ہے اور ہم خطے میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو علاقائی امن و استحکام کا خطرہ سمجھتے ہیں۔
روحانی نے کہا کہ خطے سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی ذمہ داری ہم پر عائد نہیں بلکہ ان ممالک پر عائد ہے جن کی سرزمین میں امریکی فوجیں موجود ہیں۔
انہوں نے عراقی پارلیمنٹ میں امریکی فوجیوں کے انخلا کے بل پاس ہونے کو اس حوالے سے مثبت اقدام قرار دے دیا۔
صدر روحانی نے کہا کہ ہم کبھی بھی عراق کے اندرونی معاملات اور عراقی گروہوں کے درمیان دخل اندازی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں اور ہمارا یقیین ہے کہ عراقی گروہوں کے درمیان اچھے تعلقات ملک کے تحفظ اور توسیع میں مددگار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے جلد از جلد نفاذ پر زور دیا۔
صدر روحانی نے عراق سے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کی توسیع پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ عراقی وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ میں اچھے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اس موقع پر فواد حسین نے اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے عراقی حکومت اور عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ ایران کے مقاصد باہمی تعلقات کا فروغ، دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کا جلد از جلد نفاذ، سرحدی تعاون، نقل و حمل کی توسیع اور تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے دریائے اروند میں مناسب پلٹ فارمز کی فراہمی ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین معاہدوں پر عمل درآمد کے لئے بات چیت اور ضروری پلٹ فارم کو تیار کرنے کے لئے ایک خصوصی خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے ممبران آئندہ ہفتوں میں ایران کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ طے پانے والے معاہدوں کے جلد از جلد نفاذ سمیت سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کے فروغ سے متعلق کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔