چين کا تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی عائد کا اعلان
520
M.U.H
27/10/2020
چین نے تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چینی دفتر خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ چین کو اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے پابندیاں عائد کرنے سے بڑھ کر بھی اقدمات کرنا پڑے تو کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور تائیوان کے درمیان معاہدے کے لیے ہتھیار فراہم کرنے والی بڑی کمپنیوں لاکہیڈ مارٹن، بوئنگ ڈیفینس، ریتھیون اور دیگر پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تائیوان کو امریکہ کی جانب سے ہتھیار کی فروخت میں شریک کمپنیوں کے ساتھ افراد کو بھی کڑی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم ترجمان کی جانب سے پابندیوں کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے تائیوان کو سینسرز، میزائل سسٹم اور گولہ بارود وغیرہ کا 1.8 ارب ڈالر کے جنگی سازو سامان فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری دی تھی۔ ادھرچین نہ صرف تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے بلکہ اس پر اختیار حاصل کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کو بھی جائز تصور کرتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے تائیوان کو دفاعی ساز و سامان کی فراہمی سمیت جنوبی بحیرہ چین، ہانگ کانگ اور انسانی حقوق سمیت کئی محاذ کھول رکھے ہیں۔