ٹو پلس ٹو میٹنگ میں ہندوستان اور امریکہ نے کی بی ای سی اے ڈیل
501
M.U.H
27/10/2020
چین سے کشیدگی کے درمیان ہندوستان اور امریکہ کے درمیان آج فوجی تعاون کو لے کر بڑا قرار ہوگیا ہے ۔ حیدرآباد ہاوس میں جاری ٹو پلس ٹو میٹنگ میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بیسک ایکسچینج اینڈ کارپوریشن ایگریمنٹ یعنی بی ای سی اے کو لے کر ڈیل ہوگئی ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ پومپیو ، وزیر دفاع مارک ایسپر ، ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس معاہدہ پر دستخط کئے ۔ اس معاہدہ کی رو سے ہندوستان میزائل حملے کیلئے خاص امریکی ڈیٹا کا استعمال کرسکے گا ۔ اس میں کسی بھی علاقہ کی صحیح جغرافیائی لوکیشن ہوتی ہے ۔ ان سمجھوتوں سے ہندوستان کی فوجی طاقت مضبوط ہوگی ۔
میٹنگ کے دوران وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری معیشت کو نقصان ہوا ہے ، ہم صنعت اور خدمات کے شعبوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ہماری شراکت داری موجودہ چیلنجوں کے پیش نظر مزید اہم ہوجاتی ہے ۔ وہیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے میٹنگ میں کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے ہمارے دوطرفہ تعلقات مسلسل مستحکم ہورہے ہیں ۔
وہیں معاہدہ ہونے کے بعد امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے کہا کہ آج دو عظیم جمہوریتوں کے نزدیک آنے کا شاندار موقع ہے ۔ اس خطہ میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے اور چین کے خطرات کا سامنا کرنے کیلئے آج ہم بات چیت کرکے کیلئے بہت کچھ کررہے ہیں ۔
امریکی وزیر خارجہ اور دفاع کی ڈوبھال سے ملاقات
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ پومپیو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے ملاقات کی اورحکمت عملی کی اہمیت کے حامل مسئلوں اور چیلنجوں پر تفصیلی سے غور و خوض کیا۔ ہندوستان امریکہ ٹوپلس ٹو میٹنگ میں حصہ لینے آئے دونوں امریکی وزیر میٹنگ شروع ہونے سے پہلے ساؤتھ بلاک پہنچے جہاں ڈوبھال نے ان کا خیر مقدم کیا۔
سرکاری ذرائع نے میٹنگ کو ’بےحد تخلیقی‘ قرار دیتے ہوئے یہاں بتایا کہ سلامتی ،استحکام اور اصولوں پر مبنی علاقائی اور عالمی سکیورٹی کے ماحول کو یقینی بنانے کے مقصد سے ہر شعبہ میں صلاحیت بڑھانے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان حکمت عملی کی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں بحث ہوئی۔
قومی سلامتی کے مشیر اور دونوں امریکی وزرا کے درمیان یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے ، جب مشرقی لداخ میں ایکچوؤل لائن آف کنٹرول پر ہندوستان اور چین کی افواج آمنے سامنے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان 1962 کے بعد سب سے سنجیدہ فوجی کشیدگی ہے ۔