حکومت اور کسانوں کے درمیان گیارہویں دور کی بات چیت بھی بے نتیجہ ختم
452
M.U.H
22/01/2021
آج وگیان بھون میں حکومت کے نمائندوں اور کسانوں کے درمیان گیارہویں دور کی بات چیت ہوئی، لیکن یہ بھی بے نتیجہ ہی ختم ہو گئی۔ حکومت نے کسان لیڈروں سے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ جو تجویز ان کے سامنے رکھی گئی ہے (ڈیڑھ سال تک قانون پر عارضی روک کی) اس سے زیادہ کچھ نہیں کیا جا سکتا، اس لیے اس پر غور کیجیے اور اگر تیار ہوں تو حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔ گویا کہ مرکزی حکومت نے صاف کر دیا کہ وہ قانون کی واپسی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ آج میٹنگ ختم ہونے پر آئندہ میٹنگ کی کوئی نئی تاریخ بھی نہیں دی گئی۔ کسان لیڈران نے بھی قانون واپسی سے کم پر ماننے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ان کی تحریک جاری رہے گی۔ میٹنگ کے بعد کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے بتایا کہ حکومت نے ڈیڑھ سال کی جگہ دو سال کے لیے زرعی قوانین کو ملتوی کر کے اس پر غور و خوض کیے جانے کی بات کہی اور کوئی دیگر تجویز پیش نہیں کی گئی۔