ایس پی ایک واشنگ مشین ہے جس میں سنگھی سیکولر بن جاتے ہیں، اسد الدین اویسی کا طنز
508
M.U.H
22/01/2022
اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات میں چند ہی دن باقی ہیں۔ اس کے پیش نظر ریاست میں سیاسی گلیاروں میں کافی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ تمام فریقین کے درمیان لفظوں کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ ایسے میں ریاست میں چل رہی انحراف کی سیاست کے درمیان حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سماج وادی پارٹی پر حملہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا، 'ایس پی ایک واشنگ مشین ہے جس میں سنگھی سیکولر بن جاتے ہیں۔ آنجہانی کلیان سنگھ، ہندو یوا واہنی کے سنیل، سوامی پرساد اور اب یہ۔ توقع ہے کہ ایس پی کے مسلم لیڈران اپنا گلا گھونٹیں گے اور اپنے 'سماجی انصاف' کے لیے اپنی 'جوانی' کی قربانی دیں گے۔ باقی بی ٹیم کا ٹیگ ہم پر ہی لگے گا۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں او بی سی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ان کے علاوہ کئی ایم ایل اے اور کارکن بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ایس پی کے سینئر لیڈروں کا ماننا ہے کہ اب بھی کئی بی جے پی ایم ایل اے ایس پی میں شامل ہونے والے ہیں۔
بتا دیں کہ اویسی کی پارٹی نے اس بار ایک برہمن لیڈر کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ پارٹی اس بارے میں بحث کر رہی ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی میں واحد برہمن پنڈت منموہن جھا غازی آباد کے صاحب آباد سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ منموہن غازی آباد کے صاحب آباد سے اترے ہیں۔ انہوں نے اویسی کی پارٹی کے نظریے کو درست ثابت کیا ہے جس کی وجہ سے وہ بھی پارٹی سے وابستہ ہیں۔