مجرمانہ توہین کاسامنا کرنا پڑیگا نرسنگ آنند کو‘ اٹارنی جنرل نے کاروائی کی شروعات کے لئے رضامندی ظاہر کردی
448
M.U.H
22/01/2022
اٹارنی جنرل برائے ہند کے کے وینوگوپال نے جمعہ کے روزداسانا دیوی مندر کے صدر پجاری یاتی نرسنگ آنند کے خلاف توہین کی کاروائی کی شروعات کے لئے رضامندی ظاہر کردی ہے‘ جو سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم کرنے کی کوشش کا حصہ کے طور پر کی گئی تھی۔کے کے وینو گوپال نے ملک کے ائین اور عدالت عظمیٰ پر توہین آمیز تبصرہ کرنے پر کاروائی کی مانگ کرتے ہوئے ایک جہدکار سچائی نیلی کی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست کی بنیاد پر ہندوتوا لیڈر یاتی نرسنگ آنند کے خلاف کاروائی شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔
وینو گوپال نے کہاکہ نرسنگ آنند کا بیان ہے کہ ”جو لوگ اس نظام پر یقین رکھتے ہیں‘ ان سیاست دانوں پر ایقان رکھتے ہیں‘ اس عدالت پر بھروسہ کرتے ہیں اور اس فوج پر بھروسہ کرتے ہیں وہ تمام ایک کتے کی موت مریں گے“۔
مذکورہ اے جی نے توہین عدالت ایکٹ1971کے دفعہ15اور توہین عدالت عظمیٰ ہند 1975کے توہین کے رول 3(اے)اور دیگر قواعد کے تحت نرسنگ آنند کے خلاف کاروائی کی شروعات پر رضامندی ظاہر کی ہے جو فی الحال اتراکھنڈ پولیس کی تحویل میں ہے۔
اس کی گرفتاری خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرے پر ہوئی ہے‘ اس کے فوری بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی اور ایک صحافی کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے۔ نیلی کامکتوب جس میں اے جی کو مخاطب کیاگیا تھا وشال سنگھ کو دئے گئے نرسنگ آنند کے ایک انٹرویو کی بنیادپر ہے جس میں اس نے سپریم کورٹ برائے ہند اور ائین کے ساتھ زبانی بدسلوکی کی ہے۔
سنگھ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یاتی نے کہاکہ ”ہمیں سپریم او رائین پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
ائین اس ملک کے 100کروڑ ہندؤں کو کھاجائے گا۔ جو لوگ ائین پر یقین رکھیں گے وہ مارے جائیں گے۔
لوگ جو اس نظام‘ سیاسی قائدین‘ سپریم کورٹ‘ مذکورہ فوج پر یقین رکھیں گے وہ کتے کی موت مارے جائیں گے“۔
یاتی عدالت عظمی کی نظر میں جب آیا تب اس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی اور ان کی نسلی کشی کا اعلان کیا‘ جس کے ساتھ اس نے مندرجہ بالا بھی تبصرہ کیاتھا۔
اس کے علاوہ نرسنگ آنند نے ہری دوار کے دھرم سنسد میں نفرت انگیزتقریریں کرنے والے سادھوؤں کے خلاف کاروائی پر بھی پولیس کے ساتھ بدسلوکی کی تھی‘ جس دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی کا کھلے عام اعلان کیاگیاتھااور ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لئے اکسانے کاکام کیاگیاتھا۔
نیلی کے بموجب نرسنگ آنند نے عدالت پر شہریوں کے یقین کو تباہ کرنے کا کام کیاہے اور اس کو تاریخ کا سب سے گھناؤنا حملہ بھی قراردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کے بیانات او ر واقعات جس میں سپریم کورٹ اور ملک کے ائین کی توہین کی گئی ہے‘ عامریت کو جنم دینے کا سبب بنتے ہیں“۔