ارجنٹائن نے انٹر پول سے پاکستان میں موجود ایرانی وزیرداخلہ کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
52
M.U.H
24/04/2024
ارجنٹائن کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو کہا کہ ارجنٹائن نے انٹرپول سے کہا ہے کہ وہ 1994 میں بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی سنٹر پر ہونے والے بم دھماکے میں ایران کے وزیرِ داخلہ کو گرفتار کرے جس میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے۔وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ وزیر احمد وحیدی پاکستان اور سری لنکا کا دورہ کرنے والے ایرانی وفد کا حصہ ہیں اور انٹرپول نے ارجنٹائن کی درخواست پر ان کی گرفتاری کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ارجنٹائن نے ان دونوں حکومتوں سے بھی وحیدی کو گرفتار کرنے کو کہا ہے۔12 اپریل کو ارجنٹائن کی ایک عدالت نے 1994 میں بیونس آئرس میں اے ایم آئی اے یہودی کمیونٹی سینٹر کے خلاف حملے اور دو سال قبل اسرائیلی سفارت خانے کے خلاف بم حملے کا الزام ایران پر لگایا جس میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
1994 کے حملے کی کبھی کسی نے ذمہ داری قبول نہ کی یا یہ حل نہیں ہوا لیکن ارجنٹائن اور اسرائیل نے طویل عرصے سے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ نے ایران کی درخواست پر یہ حملہ انجام دیا ہے۔استغاثہ نے اعلیٰ ایرانی حکام پر حملے کا حکم دینے کا الزام عائد کیا ہے حالانکہ تہران نے اس میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔
عدالت نے حزب اللہ کو بھی ملوث کیا اور اے ایم آئی اے کے خلاف حملے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا جو ارجنٹائن کی تاریخ کا مہلک ترین حملہ تھا۔وزارتِ خارجہ کے منگل کے بیان میں کہا گیا ہے: ارجنٹینا 1994 کےحملے کے ذمہ داروں کی بین الاقوامی گرفتاری کا خواہاں ہے جو مکمل استثنیٰ کے ساتھ اپنے عہدوں پر برقرار ہیں۔ اس حملے میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے۔بیان میں کہا گیا جس پر سکیورٹی کی وزارت نے مشترکہ طور پر دستخط کیے تھے، ان میں سے ایک احمد وحیدی ہیں جو ارجنٹائن کو اے ایم آئی اے کے خلاف حملے کے ذمہ داروں میں سے ایک کے طور پر مطلوب ہیں۔ارجنٹائن میں لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی یہودی کمیونٹی ہے جس کے ارکان کی تعداد 300,000 ہے۔ یہ شرقِ اوسط بالخصوص شام اور لبنان سے تعلق رکھنے والے تارکینِ وطن کی کمیونٹیز کا بھی گھر ہے۔