لکھنؤ۲۸ نومبر: مجلس علماء ہند کے تمام صوبائی اراکین نے روہت سردانا کے اس ٹویٹ کی مذمت کی ہے جس میں انہوںنے دختر رسول ؑ اور زوجۂ رسول اکرم ؑ کی شان میں توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیاہے ۔مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جوادنقوی نے کہاکہ ہماری قوم نے کبھی کوئی ایسی فلم یا ڈاکومنٹری نہیں بنائی جس میں کسی مذہب کی مقدس شخصیت کی اہانت کی ہو ۔ہم ہمیشہ ایسے عناصر کے خلاف رہے ہیں جومذہبی شخصیات کے کردار کو مجروح کرنے کی کوشش کرتے ہیں خواہ وہ کسی بھی مذہب یا فرقہ سے تعلق رکھتے ہوں ۔جتنی بھی ایسی چیزیں منظر عام پر آتی ہیں جن میں مذہبی شخصیات کی کردار کشی یا توہین کی جاتی ہے اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔
مولانا نے کہاکہ جس پس منظر میں روہت سردانا نے ٹویٹ کیاہے اس معاملہ کا اسلام یا ہماری ملت سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لئے ایسے بیانات دیکر ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔مجلس علماء ہند کے تمام اراکین نے حکومت ہند اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے جو فرد کی آزادی کے نام پر مذہبی مقدس شخصیات کی توہین کرتے ہیں ۔روہت سردانا کا بیان قابل مذمت ہے اور انہیں اپنےاس بیان پر معافی مانگنی چاہئے ۔علماء نے کہاکہ اگر وہ معافی نہیں مانگتے ہیں تو انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔
روہت سردانا کے اس ٹویٹ کی مذمت کرنے والوں میں ممبئی سے مولانا حسین مہدی حسینی(صدر) ،مولانا کرامت حسین جعفری ،دہلی سے مولانا محسن تقوی (نائب صدر)مولانا جلال حیدر نقوی ،مولانا عابد عباس (دہلی سکریٹری)مولانا علی حیدر غازی(دہلی صدر)مولانا نعیم عباس عابدی نوگانواں(نائب صدر)،مولانا تقی آغا حیدرآباد،مولانا محمد حسین لطفی کارگل،مولانامحمد رضا غروی گجرات،مولانا شباب حیدرنقوی اور دیگر صوبائی کمیٹیوں کے اراکین نے اس ٹویٹ کی مذمت کی ہے ۔