جوہری معاہدے کے بعد ایران اور یورپ کے تعلقات میں بہتری آئی ہے:لاریجانی
569
M.U.H
13/11/2018
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے بعد ایران اور یورپ کے معاشی تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن امریکی صدر کے رویے کے باعث اس میں رکاوٹیں پیدا ہوئی جس پرغور کرنا پڑے گا۔
یہ بات 'علی لاریجانی' نے جرمنی کے سابق وزیر خارجہ 'زیگمار گابریل' کے ساتھ ملاقات کے دوران میں کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے صدر 'ڈونلڈ ٹرمپ' کے رویوں نے نہ صرف ایران بلکہ یورپی ممالک کو مشکلات سے دچار کیا ہے اور بین الاقوامی عرصے میں بھی بہت سے مسائل پیدا کیے ہیں۔
ایرانی اسپیکر نے کہا کہ ایسی صورتحال میں عالمی امن عدم استحکام کا شکار ہوجاتا ہے اور اگر یورپ اسی حوالے سے مستقل کردار ادا نہ کرسکے تو یہ صورتحال ویسے بھی جاری رہے گی۔
انہوں نے ایران اور جرمنی کے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ دشمنی کر رہا ہے اسی لئے جرمنی کے بارے میں ایسی ذہنیت پیدا کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کے مفادات میں ہے کہ یورپ مستقل کردار ادا کر سکے اگرچہ اسی حوالے سے اختلاف رائے پیدا ہونے کا امکان بھی ہے لیکن کہ اگر یورپ مستقل طور پر عمل کرے اس بات سے بہتر ہے کہ امریکہ جیسے ملک، بین الاقوامی عرصے میں غیر معمول رویوں کا استعمال کرے۔
ایرانی اسپیکر نے یورپ کے ساتھ تعاون کے لئے ایران کی پختہ عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اور جرمنی کی جانب سے سعودی عرب کی حمایت کرنا اچھی بات نہیں ہے جبکہ یہ دونوں ممالک اپنے آپ کو جمہوریت کے علم بردار سمجھتے ہیں۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں ان کی طرف سے مثبت بیانات کا اظہار بھی دیکھائی دیتی ہے۔