امریکہ، دنیا کو ایران کے خالاف اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہا: حمید
379
M.U.H
14/11/2018
برطانیہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ امریکہ ایران مخالف پابندیوں کے حوالے سے دنیا کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہا۔
''حمید بعیدی نژاد'' نےایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ پابندیوں پر عالمی اتفاق رائے کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
انہوں ایران سے تیل خریدنے سے متعلق امریکہ کی جانب سے 8 ملکوں کو استثنی ملنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ ایران سے متعلق اپنی پالیسی میں شدید تضاد کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ایک طرف سے اعلی سطح کی ملاقات اور بات چیت چاہتا ہے جبکہ دوسری جانب مذاکرات کے لئے ناممکن شرائط لاگو کرتا ہے۔
بعیدی نژاد نے ایران کے خلاف امریکی حکام کے دھمکی آمیز بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات المیہ ہیں، امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو کا یہ کہنا ہے کہ اگر ایرانی حکومت نے اپنے عوام کو کھانا کھلانا ہو تو اسے امریکی مطالبے کو ماننا پڑے گا. ایسی زبان کا استعمال سمجھ سے بالاتر ہے۔
ایرانی سفیر نے امریکی پابندیوں کے اثرات سے متعلق کہا کہ امریکہ نے نفسیاتی جنگ کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ایرانی عوام کو خوفزدہ کرنا ہے تا کہ ملکی معیشت تباہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران عنقریب ان پابندیوں سے نمٹنے کا راستہ ڈھونڈ لے گا اور ایسا طریقہ اپنائے گا جس سے ملکی تیل برآمدات کو یقینی بنایا جائے گا۔
حمید بعیدی نژاد نے کہا کہ ایران اپنے تیل کی فروخت کے لئے ماضی کے تجربات سے استفادہ کرے گا، حالیہ امریکی پابندیوں میں ایک فرق یہ بھی کہ آج مختلف ممالک ان پابندیوں کی مخالفت کررہے ہیں لہذا ان حالات میں ہمارے پاس تیل برآمدات کو جاری رکھنے کے لئے مختلف راستے موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکی دباؤ کے بعد ایران سے مختلف غیرملکی کمپنیوں کے واپس چلے جانے پر خوش نہیں تاہم چھوٹی اور درمیانی سطح کی کمپنیوں نے ایران کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا ہے، اس حوالے سے ایران یورپ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جس کا مقصد ایسی کمپنیوں کے ایران میں موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔