مولانا کلب جواد نقوی نے شیعہ وقف بورڈمیں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے وسیم مرتد کی گرفتاری کی مانگ کی
267
M.U.H
24/06/2021
لکھنؤ۲۴ جون : شیعہ وقف بورڈکے الیکشن میں ہوئی بدعنوانی اور وسیم مرتد کی گرفتاری نہ ہونے کے مسئلے پر آج مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنی رہائش گاہ واقع جوہری محلہ لکھنؤ پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیعہ وقف بورڈ کے الیکشن میں واضح طورپر بدعنوانی کی گئی اور ایسے شخص کو ممبر بنادیا گیا جو توہین قرآن مجید کا مجرم تھا ۔مولانانے کہاکہ سرکار وقف بورڈ کا الیکشن دوبارہ کرائے کیونکہ ووٹر متولیو ں نے حلف نامہ دیکر یہ کہاہے کہ انہوں نے مرتد وسیم رضوی کو ووٹ نہیں دیا تھا ،اس کے باوجود اسے کامیاب قرار دیکر وقف بورڈ میں ممبر بنادیا گیا جس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی تھی۔مولانانے کہاکہ اس بدعنوانی میں وقف بورڈ کے اراکین بھی شامل تھے جو الیکشن کے وقت اندر موجود تھے ۔مولانانے مطالبہ کیاہے کہ وقف بورڈ کا دوبارہ الیکشن کرایا جائے تاکہ متولی ایمانداری کے ساتھ دوبارہ اپنے نمائندوں کو منتخب کرسکیں۔مولانانے کہاکہ ایسا شخص جس نے قرآن کریم کی اہانت کی ہے وہ کسی بھی مسلم ادارے میں ممبر نہیں ہوسکتا۔ہندوستان کے سبھی علماء نے اسے اسلام سے خارج قراردیاہے ۔مراجع کرام کا حکم آچکاہے کہ ایسا شخص جو قرآن میں تحریف کا قائل ہو اور اہانت قرآن کا مجرم ہو وہ کسی مسلم ادارے میں ممبر نہیں ہوسکتا ۔اگر سرکار نے اس کے خلاف مناسب کاروائی نہیں کی توتمام شیعہ اور سنیّ علماء مل کر گرفتاری دیں گے ۔مگر پہلے ہم کوشش کریں گے کہ مسئلہ بات چیت کے ذریعہ حل ہوجائے ۔
مولانانے کہاکہ اب بھی وقف کی املاک کو بیچا جارہاہے جس پر کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے ۔اگر دوبارہ مرتد وسیم رضوی کو وقف بورڈ میں لایا گیا تو وہ وقف املاک کو بالکل تباہ کردے گا ۔ہزاروں اوقاف کی املاک کو اس نے نیست و نابود کردیاہے جس کے ثبوت موجود ہیں ۔مولانانے کہاکہ ہم حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ آخر ایسے مرتد اور بدعنوان شخص کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا ؟ مولانانے مزید کہاکہ ہرسرکار نے اس کے جرائم کی پردہ پوشی کی ہے اور بدعنوانیوں کے واضح ثبوت موجود ہونے کے بعد بھی اسے اب تک گرفتار نہیں کیا گیا ۔لہذا ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف بورڈ کا دوبارہ الیکشن کرایا جائے اور وسیم مرتد کو گرفتار کرکے جیل بھجا جائے ۔