نئی دہلی: ہندوستان اور مصر نے اپنے دو طرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کرنے اور ثقافتی اور تہذیبی تبادلوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ سائبر سیکورٹی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نوجوانوں کے امور اور نشریات کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا آج عہد کیا ہے۔ یہ عہد وزیر اعظم نریندر مودی اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان حیدرآباد ہاؤس میں ہونے والی دو طرفہ میٹنگ میں کیا گیا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی یاد میں خصوصی طور پر شائع ہونے والے ڈاک ٹکٹوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان 5 یادداشت مفاہمت پر دستخط کرکے تبادلہ کیا گیا، جس میں سائبر سیکیورٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثقافتی تبادلے ، نوجوانوں کے امور میں تبادلے ، نشریات کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے کی تجاویز شامل ہیں۔مصری صدر السیسی اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے ، مودی نے ملاقات کے بعد کہاکہ کل، مصر کے صدر ہماری یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مہمان خصوصی ہوں گے ۔ یہ پورے ہندوستان کیلئے فخر اور خوشی کی بات ہے ۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ مصری فوج کا ایک دستہ پریڈ میں حصہ لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور مصر دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ہیں۔ ہمارے درمیان ہزاروں سالوں سے ایک مسلسل رشتہ ہے ۔ چار ہزار سال سے زیادہ پہلے مصر کے ساتھ تجارت گجرات کی بندرگاہ لوتھل کے ذریعے ہوتی تھی اور دنیا میں مختلف تبدیلیوں کے باوجود ہمارے تعلقات مستحکم رہے ۔ اس سال ہندوستان نے اپنی G20 صدارت کے دوران مصر کو مہمان ملک کے طور پر مدعو کیا ہے ، جو ہماری خصوصی دوستی کو ظاہر کرتا ہے۔ آج کی میٹنگ میں مودی نے کہا کہ ہم نے اپنی دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرنے اور انسداد دہشت گردی آپریشنز میں معلومات اور لیڈز کے تبادلے کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستان اور مصر کو دہشت گردی پر تشویش ہے۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ سرحد پار سے ہونے والی ہشت گردی پر قابو پانے کیلئے سخت کارروائی کی جانی چاہیے اور اس کیلئے ہم عالمی برادری کو خبردار کرنے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے ۔