جنین میں صیہونی فوجیوں کی وحشیگری کی انتہا، 9 فلسطینی شہید 16زخمی
188
M.U.H
26/01/2023
صیہونی فوجیوں نے آج صبح جنین کیمپ پر دھاوا بول دیا اور فلسطینیوں پراندھا دھند فائرنگ کرکے نو فلسطینیوں کو شہید کردیا جن میں ایک عمررسیدہ خاتون بھی شامل ہیں ۔ صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں کم سے کم سولہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ۔ صیہونی فوجیوں کی اس وحشیگری کے بعد فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ۔
سیکورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مزاحمتی محاذ کے مجاہدوں کو اس بات کی اطلاع ملی کہ ایک صیہونی کمانڈو دستے نے بھیس بدل کر جنین کیمپ میں گھسنے کی کوشش کی اور فلسطینیوں پر فائرنگ کردی ان ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ان صیہونی فوجیوں کی شناخت حاصل کرنے کے بعد باقاعدہ جھڑپ شروع ہوگئی۔
فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نےصیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم مزاحمتی مجاہدین کو مرعوب نہیں کر سکتے۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے مطابق تحریک جہاد اسلامی نے جمعرات کو ایک بیان میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھناؤنا جرم ہے اور صیہونی حکومت کی فاشسٹ اور انتہا پسند کابینہ اس کی ذمہ دار ہے۔
فلسطینی تحریک جہاد اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اس کھلی جنگ اور مزاحمت کاروں کے گھروں کی تباہی کے باوجود ہمت نہیں ہاریں گے اور آزادی اور فتح تک استقامت کی راہ پر قائم رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج کے کئی اور دستے جنین کیمپ کی جانب روانہ کئے جا رہے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ جھڑپوں میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی، ہلال احمر امدادی کمیٹی کے کارکنوں کو زخمیوں کا علاج کرنے سے روک رہے ہیں ۔ جنین کیمپ کی بجلی بھی کاٹ دی گئی ہے۔
دوسری جانب، فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ مزاحمتی محاذ سے وابستہ مجاہدوں نے صیہونی فوج کے ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔ یہ واقعہ جنین کیمپ پر اس ڈرون طیارے کی پرواز کے موقع پر پیش آیا۔
حالانکہ گذشتہ چند مہینے سے جنین سمیت مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں پر صیہونیوں کے مظالم میں شدت آتی جا رہی ہے اور غاصب افواج فلسطینیوں کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن دوسری طرف فلسطینی نوجوانوں کی کارروائیوں سے تل ابیب کے حکام کی نیندیں حرام ہو کر رہ گئی ہیں ۔ صیہونی حکام نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حالات ان کے قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔