اڈانی کیس سے مارکیٹ میں افرا تفری، سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا نے کہا ’ تحقیقات کی کوئی بنیاد نہیں‘
27
M.U.H
22/11/2024
دیر رات اڈانی گروپ سے جڑی خبروں نے اسٹاک مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا، خبر بڑی تھی اور بازار پر اس کا اثر بھی بڑا تھا۔ دراصل، جمعرات کی صبح ہندوستانی بازار میں نفٹی سے مضبوطی کے آثار نظر آئے تھے۔ لیکن اڈانی گروپ سے جڑی خبروں نے سارا معاملہ ہی بدل دیا۔ مارکیٹ کا آغاز گراوٹ سے ہوا اور کاروبار کے اختتام تک گراوٹ مارکیٹ پر حاوی رہی۔
جس طرح ہنڈنبرگ کے الزامات کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ آئی تھی، اسی طرح کی صورتحال کل اڈانی گروپ کے حصص کے ساتھ دیکھی گئی۔ اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ ہوئی۔ بیشتر کمپنیوں کے حصص میں لوئر سرکٹ دیکھے گئے۔
اڈانی گروپ کے حصص میں زبردست فروخت کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ بھی بحال نہیں ہو سکی۔ سینسیکس 422 پوائنٹس کی گراوٹ پر بند ہوا۔ جبکہ نفٹی 23,350 تک گر گیا۔ اڈانی گروپ کے حصص سب سے زیادہ گرے، اس کے علاوہ سرکاری بینکوں کے شیئرز میں بھی گراوٹ دیکھی گئی، کیونکہ کئی بینکوں نے اڈانی گروپ کو قرض دیا ہے۔
درحقیقت نیویارک کی فیڈرل کورٹ میں سماعت کے دوران گوتم اڈانی کی کمپنی پر امریکہ میں سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے اور شمسی توانائی کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو بھاری رشوت دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ الزام ہے کہ 2020 سے 2024 کے درمیان ہندوستانی حکام کو غلط راستے سے 265 ملین ڈالر (تقریباً 2236 کروڑ روپے) کی رشوت دی گئی تاکہ اس سولر پراجیکٹ کو اڈانی گرین اور ایزور پاور گلوبل تک پہنچایا جا سکے۔
گوتم اڈانی کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے اور یہ دھچکا بیرون ملک سے آیا ہے۔ تاہم اڈانی گروپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکی محکمہ انصاف اور سیکورٹیز مارکیٹ ریگولیٹر کی طرف سے اڈانی گرین کمپنی کے ڈائریکٹرز کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کی تردید کی گئی ہے۔ اڈانی گروپ نے کہا کہ عدالت میں لگائے گئے الزامات صرف الزامات ہیں اور ملزمان کو جرم ثابت ہونے تک بے قصور سمجھا جاتا ہے، ہم قانون کا ہر ممکن سہارا لیں گے۔
اس کے ساتھ ہی سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) نے گوتم اڈانی کیس میں اپنی وضاحت پیش کی ہے۔ اس نے اس سارے معاملے پر کہا ہےکہ انہیں امریکی عدالت میں گوتم اڈانی کے گروپ پر لگائے گئے الزامات سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملا ہے۔ ایسی صورت میں اسے کمپنی کے کسی اصول کے ٹوٹنے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ دراصل، رائٹرز نے ایس ای سی آئی کے چیئرمین اور ایم ڈی آر پی گپتا کے حوالے سے یہ رپورٹ دی ہے۔ گپتا نے کہا کہ کمپنی کے پاس اس معاملے کی تحقیقات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ایسے میں آگے کیا ہوتا ہے اس پر سب کی نظریں ہوں گی۔