اتر پردیش ضمنی انتخابات: کانپور کی سیسامئو سیٹ سے سماج وادی پارٹی کی نسیم سولنکی کی جیت
14
M.U.H
23/11/2024
کانپور: سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے سیسامئو اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں جیت کی روایت کو جاری رکھا۔ ایس پی امیدوار نسیم سولنکی نے بی جے پی کو شکست دی اور پارٹی کی 28 سال کی وراثت کو برقرار رکھا۔ بی جے پی نے اس الیکشن میں اپنی پوری طاقت لگا دی تھی، یہاں تک کہ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے خود یہاں تین بار انتخابی مہم چلائی۔ اس کے باوجود بی جے پی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
ایس پی ایم ایل اے امیتابھ باجپئی نے نسیم سولنکی کی جیت پر کہا کہ یہ کانپور ہے، رام پور نہیں۔ یہاں کے لوگ کسی کے بہکاوے میں نہیں آتے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی مہم بھی بی جے پی کو جیت دلانے میں ناکام رہی اور یہاں بی جے پی کا فٹ بال پنکچر ہوگیا۔
انتخابی شکست کے بعد بی جے پی امیدوار سریش اوستھی نے اعتراف کیا کہ ہندو ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندو ووٹ متحد رہتے تو بی جے پی آسانی سے یہ سیٹ جیت سکتی تھی۔
ایس پی نے شروع سے ہی ووٹوں کی گنتی میں برتری حاصل کر رکھی تھی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں ایس پی کو زبردست حمایت ملی، جب کہ ہندو اکثریتی علاقوں میں بھی ایس پی کو کافی ووٹ ملے۔ اس الیکشن میں کل 1,32,973 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے نسیم سولنکی کو 69,666 ووٹ ملے اور بی جے پی کے سریش اوستھی کو 61,037 ووٹ ملے۔
سولنکی خاندان کا 28 سال سے دبدبہ
سولنکی خاندان کا 28 سال سے سیسامئو سیٹ پر قبضہ ہے۔ حاجی مشتاق سولنکی اس سیٹ سے ایم ایل اے بننے والے پہلے تھے، ان کے بعد ان کے بیٹے عرفان سولنکی نے یہ وراثت سنبھالی۔ یہ سیٹ عرفان سولنکی کے جیل جانے اور ایک فوجداری کیس میں سزا پانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ایس پی نے ان کی اہلیہ نسیم سولنکی کو اپنا امیدوار نامزد کیا اور عوام نے ایک بار پھر سولنکی خاندان پر اعتماد ظاہر کیا اور انہیں جیت دلائی۔