ہم ایک پُر امن جوہری معاہدے تک پہنچنا چاہتے ہیں: ایرانی وزارت خارجہ کی تصدیق
5
M.U.H
12/11/2025
ایران کی جانب سے نے بارہا واضح کیا جا چکا ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ جوہری پروگرام پر مذاکرات کا امکان نہیں، تاہم نائب وزیر خارجہ سعید خطیب زادہ نے کا کہنا ہے کہ ایران ایک پُر امن جوہری معاہدے کے حصول کا خواہاں ہے۔
خطیب زادہ نے منگل کے روز ابوظبی اسٹریٹجک فورم کے 12 ویں ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا "ہم جوہری ہتھیار نہیں چاہتے اور دنیا کو یقین دہانی کرانے کے لیے تیار ہیں"۔ انھوں نے اپنے مقامی طور پر تیار کردہ جوہری پروگرام پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتا نہیں ہو گا۔
نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تہران کو واشنگٹن کی جانب سے تیسرے فریق کے ذریعہ متضاد پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ قبل ازیں وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں، تاہم اگر کبھی دونوں جانب کے مفاد کا معاہدہ ممکن ہوا تو ایران اسے زیر غور لا سکتا ہے۔یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ایران نے پابندیاں ختم کرنے کی درخواست کی ہے اور وہ اس موضوع پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ایران اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی، خاص طور پر ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور یورپی ممالک کی جانب سے "ٹِرِگر میکانزم" کے تحت پابندیاں دوبارہ فعال کرنے کے بعد۔
ایرانی حکام نے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ مذاکرات میں غیر معقول مطالبات پیش کیے۔ یاد رہے کہ ایران اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان پانچ بالواسطہ مذاکراتی دور ہو چکے ہیں۔ بعد ازاں چھٹے دور کے لیے ایران کی تیاریاں جاری تھیں جب جون میں اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کر دیا اور پھر امریکہ بھی حملے میں شامل ہو گیا۔ بعد ازاں ٹرمپ نے 12 روزہ جنگ ختم ہونے کا اعلان کیا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل’ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو‘)