’’ہمارا دہلی دھماکے سے کوئی کنیکشن نہیں…‘‘، الفلاح یونیورسٹی کا آیا باضابطہ بیان
17
M.U.H
12/11/2025
چنڈی گڑھ: دہلی کے لال قلعے کے قریب ہوئے بم دھماکے اور فرید آباد ٹیرر ماڈیول کے انکشاف کے بعد الفلاح یونیورسٹی کا نام بحث میں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس یونیورسٹی سے منسلک دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ تیسرا شخص دھماکے میں ہلاک ہوا۔
اسی پس منظر میں یونیورسٹی نے ایک دفتری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا اس دھماکے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یونیورسٹی نے دھماکے میں جان گنوانے والوں کے لیے افسوس کا اظہار کیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جس طرح یونیورسٹی کا نام اس واقعے میں گھسیٹا جا رہا ہے، اس سے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہمارے علم میں یہ بھی آیا ہے کہ کئی سوشل اور آن لائن پلیٹ فارمز پر ہماری یونیورسٹی کے بارے میں من گھڑت اور جھوٹے بیانات پھیلائے جا رہے ہیں جن میں بالکل بھی سچائی نہیں ہے۔ اس کا اصل مقصد صرف ہماری یونیورسٹی کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچانا ہے۔
الفلاح سے متعلق پھیلائی گئی جانکاری گمراہ کن
یونیورسٹی کی جانب سے جاری دفتری بیان میں کہا گیا ہے، ’’ہمارے علم میں آیا ہے کہ ہمارے دو ڈاکٹروں کی گرفتاری ہوئی ہے، لیکن ہم یہ واضح کر دیان چاہتے ہیں کہ ہمارے یونیورسٹی کیمپس کا استعمال کسی بھی شرانگیز سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی تیاری کے لیے نہیں کیا گیا تھا۔ جس طرح کی جانکاری پھیلائی جا رہی ہئ، وہ مکمل طور پر گمراہ کن اور بے بنیاد ہیں۔ یونیورسٹی کے کیمپس میں موجود تمام لیبارٹریز صرف ایم بی بی ایس اور دیگر نصابی کورسز کے طلبہ کی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ہماری یونیورسٹی کی تمام لیبارٹریز کا استعمال اور انتظام مقررہ ہدایات اور ضوابط کے مطابق ہی کیا جاتا ہے۔‘‘
جانکاری شیئر کرنے سے پہلے کریں تصدیق
یونیورسٹی نے کہا کہ وہ تمام تنظیموں اور دیگر پر زور دینا چاہتی ہے کہ وہ ہماری یونیورسٹی سے متعلق کسی بھی معلومات کو کسی بھی پلیٹ فارم کے ذریعے شیئر کرنے سے پہلے اس کی سچائی کی تصدیق کریں۔ بغیر تصدیق کے ہماری یونیورسٹی سے متعلق کوئی بھی معلومات شیئر کرنے سے گریز کریں۔
’’ہم اس مشکل وقت میں ملک کے ساتھ ہیں‘‘
دفتری بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ہم اس مشکل وقت میں ملک کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم اس واقعے کی کسی بھی تحقیقات میں اپنی مکمل شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہماری یونیورسٹی کے تمام طلباء صرف اور صرف اپنی پڑھائی میں مصروف ہیں۔
الفلاح کو یو جی سی سے ملی ہے منظوری
یونیورسٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الفلاح گروپ 1997 سے کئی اداروں کے آپریشن میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ 2014 میں قائم ہونے والی الفلاح یونیورسٹی کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن سے منظوری حاصل ہے۔ الفلاح یونیورسٹی میں 2019 سے میڈیکل کی تعلیم دی جارہی ہے۔ یونیورسٹی نے اپنے بیان میں یہ بھی واضح کیا کہ ہماری یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے تمام طلباء اس وقت ہندوستان اور بیرون ملک طبی اداروں میں اعلیٰ اور باوقار عہدوں پر فائز ہیں۔