امیر عبداللہیان کا چین کیساتھ جامع 25 سالہ منصوبے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور
410
m.u.h
16/10/2021
ایرانی وزیر خارجہ نے 25 سالہ تعاون کے جامع پروگرام پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ ہمارے ملک کو درکار ویکسین کی فراہمی میں چین کی قیمتی مدد کی تعریف کی۔
یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے اپنے چینی ہم منصب "وانگ ای" کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے جوہری معاہدے کی تازہ ترین صورتحال اپنے ہم منصب کے ساتھ چینی نے خیالات کا تبادلہ کیا۔
فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال اور علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
امیرعبداللہیان نے دوطرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اور 25 سالہ تعاون کے جامع پروگرام پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایران کو درکار ویکسین کی فراہمی میں چین کی قیمتی معاونت کی تعریف کی اور اپنے چینی ہم منصب سے جوہری معاہدے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
چین کے وزیر خارجہ نے بھی جوہری معاہدے میں تمام فریقوں کی مکمل واپسی کی ضرورت پر بیجنگ کے موقف پر زور دیا اور اس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی تعریف کی۔
وانگ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران اور یورپی فریق کے درمیان مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی مشاورت جاری رکھیں تاکہ ایرانی وزارت خارجہ میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔
انہوں نے 25 سالہ تعاون کی دستاویز پر عمل درآمد کے لیے بیجنگ کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے بیجنگ کے عزم پر زور دیا کہ وہ تہران کے ساتھ مل کر کورونا کو روکنے اور مطلوبہ ویکسین کسی بھی قیمت پر اور جب تک تہران کی درخواست کرے گا فراہم کرے گا۔
اس ٹیلی فون گفتگو میں چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی خواہش دوطرفہ تعلقات کو مکمل طور پر بڑھانا ہے اور اس لیے بیجنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ باہمی تعاون سمیت علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں میں ہر سطح پر تعاون اور مشاورت جاری رکھے گا۔
امیر عبداللہیان نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو اسٹریٹجک قرار دیتے ہوئے دونوں فریقین کے درمیان حالیہ ٹیلی فونک رابطقے میں صدر شی جن پنگ اور علامہ رئیسی کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عمل کرنے کے لیے تہران کی سنجیدہ کوششوں پر زور دیا ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات کے طول و عرض اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حتمی پالیسی کی وضاحت کی جو ایران اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات کے آغاز پر مبنی ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ یقینا مذاکرات مثبت اور تعمیری سمت میں شروع ہوئے ہیں ، جس کی تصدیق اتفاق کیاگیا ہے کہ مذاکرات اگلے دو ہفتے برسلز میں اسی سطح پر جاری رہے جائیں گے۔