گجرات:ہندولیڈروں کے قتل کی سازش کا الزام، مولوی گرفتار
62
M.U.H
05/05/2024
سورت: گجرات کے سورت میں جمعہ کو ایک 27 سالہ شخص کو بی جے پی لیڈروں اور دائیں بازو کی ایک تنظیم کے رہنما کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ سورت کے سینئر پولیس اہلکار انوپم سنگھ گہلوت نے بتایا کہ ملزم مولوی سہیل ابوبکر تیمول نے ہندی ٹی وی نیوز چینل کے چیف ایڈیٹر، بی جے پی کے تلنگانہ ایم ایل اے راجہ سنگھ اور پارٹی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو پاکستان اور نیپال کے اپنے ہینڈلرز کے ساتھ مل کر دھمکی دی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابوبکر تیمول ایک دھاگے کی فیکٹری میں بطور مینیجر کام کرتا تھا اور مسلمان بچوں کو اسلام پر نجی ٹیوشن بھی دیتا تھا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص واٹس ایپ گروپ پر لوگوں کو جوڑ رہا ہے، اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کے لیے مواد پوسٹ کر رہا ہے۔ اطلاع کی بنیاد پر پولیس نے تفتیش شروع کر دی۔
گہلوت نے کہا، تیمول کی موبائل چیٹس سے پتہ چلا کہ وہ پاکستان اور نیپال کے لوگوں کے ساتھ مل کر ایک کروڑ روپے کی 'سپاری' (قتل کا معاہدہ) کی پیشکش کر رہا تھا اور اپنے پہلے ہدف کو مارنے کے لیے پاکستان سے ہتھیار خرید رہا تھا۔ گہلوت نے کہا، اس کی حراست کے بعد، ہمیں اس کے موبائل فونز میں کئی قابل اعتراض مواد ملے، جن میں اپدیش رانا کے قتل کے لیے ایک کروڑ روپے کی پیشکش بھی شامل ہے۔
اس کے لیے وہ پاکستان اور نیپال کے لوگوں/نمبروں سے مسلسل رابطے میں تھا۔ اس کے فون نمبر پر ملنے والی تصاویر اور دیگر تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ (ملزمان اور ساتھی) ایک محفوظ ایپ پر ہندی ٹی وی نیوز چینل کے چیف ایڈیٹر سریش چوہان ، سیاسی رہنما نوپور شرما اور حیدرآباد کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کو نشانہ بنانے اور دھمکی دینے کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ اس مقصد کے لیے فنڈز جمع کرنے اور ہتھیاروں کی خریداری کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
چیٹ ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے کہ تیمول جاری عام انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتا تھا، ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ سورت پولیس دیگر ایجنسیوں کی مدد لے رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان کے ذہن میں مزید اہداف ہیں یا نہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ تیمول، ڈوگر اور شہناز نام کے دو افراد سے رابطے میں تھا جن کے فون نمبر بالترتیب پاکستان اور نیپال سے تھے۔ تقریباً ڈیڑھ سال قبل دونوں افراد نے پاکستان اور نیپال سے تعلق رکھنے والے فون نمبروں پر سوشل میڈیا کے ذریعے ملزمان سے رابطہ کیا۔
انہوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ملزمان کو اکسایا کہ ہندوستان میں ہندو تنظیموں نے نبی کا مذاق اڑایا ہے اور ان کو سیدھا کرنے کی ضرورت ہے۔ چیٹ ایپ پر، تیمول نے ہندو مذہب کے خلاف تقاریر لکھیں اور رانا کو دھمکی دی کہ اسے کملیش تیواری کی طرح قتل کر دیا جائے گا، پولیس نے بتایا کہ اس کے چیٹ گروپ کے ایک رکن نے رانا کی تصویر کو ایک کروڑ روپے کی پیشکش کے ساتھ بھیجی تھی تاکہ اسے قتل کیا جا سکے۔ کملیش تیواری (اتر پردیش میں مقیم ہندو سماج پارٹی کے صدر کو 18 اکتوبر 2019 کو لکھنؤ میں قتل کر دیا گیا تھا)۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ گرفتار ملزم پاکستان، ویتنام، انڈونیشیا، قازقستان، لاؤس جیسے مختلف ممالک کے کوڈز کے ساتھ واٹس ایپ نمبر رکھنے والوں سے رابطے میں تھا۔