کرناٹک: نیٹ، ون نیشن، ون الیکشن اور انتخابوں حلقوں کی حدبندی کے خلاف قرارداد منظور
194
M.U.H
25/07/2024
کرناٹک حکومت نے نیشنل ایلیجبیلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ (نیٹ)، ’ون نیشن، ون الیکشن‘ اور اسمبلی و پارلیمانی حلقوں کی حدبندی کے خلاف قرارداد منظور کی۔ جمعرات (25 جولائی) کو بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے ارکان اسمبلی کی سخت مخالفت کے درمیان یہ قرارداد منظور ہوئی ہیں۔ وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے ایوان میں یہ قراردادیں پیش کیں جن پر اسمبلی کے اسپیکر یو ٹی قادر نے صوتی ووٹنگ کراتے ہوئے اکثریتی رائے ان کے منظور ہونے کا اعلان کیا۔
کرناٹک حکومت نے نیشنل ایلیجبیلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ (نیٹ)، ’ون نیشن، ون الیکشن‘ اور اسمبلی و پارلیمانی حلقوں کی حدبندی کے خلاف قرارداد منظور کی۔ جمعرات (25 جولائی) کو بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے ارکان اسمبلی کی سخت مخالفت کے درمیان یہ قرارداد منظور ہوئی ہیں۔ وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے ایوان میں یہ قراردادیں پیش کیں جن پر اسمبلی کے اسپیکر یو ٹی قادر نے صوتی ووٹنگ کراتے ہوئے اکثریتی رائے ان کے منظور ہونے کا اعلان کیا۔
طبی تعلیم کے وزیر شرن پرکاش پاٹل نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے نیٹ کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قرارداد منظور کی ہے اور متفقہ طور پر حکومت ہند سے اپیل کی ہے کہ وہ نیٹ کا امتحان واپس لے اور ریاستی حکومتوں کو اپنے داخلہ امتحانات منعقد کرنے کی اجازت دے۔ وزیر شرن پرکاش پاٹل نے کہا کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ مستقبل کے لیے ہے اور اس کا رواں سال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پارلیمنٹ کا ایک قانون ہے اور نیٹ امتحان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی حمایت حاصل ہے۔ اس لیے اگر اس میں تبدیلی کے لیے قانون میں ترمیم کرنا پڑے گی۔
وزیر شرن پرکاش پاٹل نے مزید کہا کہ حکومت ہند داخلہ امتحان ایمانداری سے منعقد کرانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کئی امتحانات منسوخ کر دیے ہیں۔ ملک کا یہ اعتماد ختم ہو گیا ہے کہ حکومت ہند پیشہ ورانہ کورسز کے لیے داخلہ امتحانات منعقد کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ لہذا ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ داخلہ امتحانات ریاستی حکومتوں کے ذریعے کروائے جائیں۔ اس موقع پر اسمبلی اور لوک سبھا حلقوں کی حد بندی کی تجویز کی مخالفت میں بھی ایک قرارداد منظور کی گئی۔