ملک مخالف سرگرمیوں اور تبدیلیٔ مذہب میں شامل این جی او کا ایف سی آر اے لائسنس ہوگا رد، وزارت داخلہ نے جاری کیا نوٹس
31
M.U.H
12/11/2024
مرکزی حکومت تبدیلیٔ مذہب اور ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل این جی او پر شکنجہ کسنے والی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے کسی بھی این جی او کا ایف سی آر اے لائسنس رد کر دیا جائے گا جو ترقی مخالف سرگرمیوں، تبدیلیٔ مذہب یا بدنیتی کے ارادے سے احتجاجی مظاہرہ بھڑکانے میں شامل ہیں یا پھر جس کے دہشت گرد اور شدت پسند گروپوں کے ساتھ تعلق ہیں۔
سرکاری ویب سائٹ پر پیر کو اَپلوڈ کیے گئے نوٹس میں وزارت نے کہا کہ جن این جی او کے غیر ملکی چندہ لینے سے سماجی یا مذہبی خیرسگالی متاثر ہو سکتی ہے یا جو جبراً تبدیلیٔ مذہب میں شامل ہیں، فارین کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ، 2010 کے تحت ان کا رجسٹریشن بھی رد کر دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے سالوں سے غیر فعال این جی او پر بھی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر کوئی این جی او گزشتہ دو - تین سال میں غیر فعال ہے اور جانچ کے دوران این جی او کی کسی سماجی فلاحی سرگرمی میں حصہ داری نہیں ملتی ہے تو اس کا بھی ایف سی آر اے رجسٹریشن منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزارت کی طرف سے مانگی گئی وضاحت کا جواب نہیں دینے، ضروری اطلاعات اور دستاویز مہیا نہ کرانے پر کسی افسر، رکن یا اعلیٰ افسروں کے خلاف مقدمہ التوا ہے تو بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
وزارت داخلہ کی نوٹس کے مطابق این جی او کے ذریعہ اپنے اہداف اور مقاصد کے تحت پروجیکٹوں کے لیے حاصل غیر ملکی چندے کا استعمال نہیں کرنے، گزشتہ چھ مالی سال میں سے کسی کا بھی سالانہ ریٹرن اَپ لوڈ نہیں کرنے اور گزشتہ تین مالی سال کے دوران اپنی اہم سرگرمیوں کی کم سے کم 15 لاکھ روپے کی رقم سماجی فلاح کے لیے خرچ کرنے کے معیار کو پورا نہ کرنے پر بھی ایف سی آر اے لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ واضح ہو کہ قانون کے مطابق کسی غیر سرکاری تنظیم کے لیے غیر ملکی چندہ حاصل کرنے کے لیے ایف سی آر اے کے تحت رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔