مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: مہا وکاس اگھاڑی کے 5 شکست خوردہ امیدواروں نے بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
24
M.U.H
09/01/2025
گزشتہ سال نومبر میں ہوئے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں شکست کھانے والے مہا وکاس اگھاڑی یعنی ’ایم وی اے‘ کے 5 امیدواروں نے بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ پانچوں امیدواروں کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی عرضی میں مہایوتی کے امیدواروں کی جیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عرضی گزار میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے منوہر کرشنا مادھوی، راشٹروادی کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) کے پرشانت سُدام جگتاپ، مہیش کوٹھے، نریش رتن منیرا اور سنیل چندر کانت بُھسارا شامل ہیں۔ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق عرضی گزار نے انتخاب کے دوران بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے ہیں۔ جن میں ڈپلی کیٹ ووٹنگ، چھپائے گئے مجرمانہ مقدمات، اثاثوں کی درست جانکاری نہ دینا، ای وی ایم میں خرابی، رشوت خوری اور انتخابی شفافیت کی کمی شامل ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کس نے کس کے خلاف کیا الزامات عائد کیے ہیں۔
1-ایرولا سیٹ:
شیو سینا (یو بی ٹی) کے امیدوار منوہر مادھوی نے بی جے پی کے گنیش چندر نائک کی جیت کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے عرضی میں یہ الزام عائد کیا ہے کہ نائک اور الیکشن کمیشن نے ڈپلی کیٹ ووٹنگ اور دیگر بے ضابطگیوں کی اجازت دے کر انتخابی نتائج کو متاثر کیا ہے۔
2- ہَڈپَسَر سیٹ:
راشٹروادی کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) پرشانت جگتاپ نے راشٹروادی کانگریس پارٹی (اجیت پوار گروپ) کے چیتن توپے کی جیت کو چیلنج کیا ہے۔ جگتاپ کا الزام ہے کہ چیتن نے اپنے خلاف زیر التواء مجرمانہ معاملوں اور اثاثوں کی جانکاری چھپائی ہے جو کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 125 اے کی خلاف ورزی ہے۔
3- سولاپور شمالی سیٹ:
مہیش کوٹھے نے بی جے پی کے وجے کمار دیش مکھ کی جیت کو چیلنج دیا ہے۔ بی جے پی امیدوار پر الزام ہے کہ اس نے اپنے اثاثوں کی جانکاری چھپائی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر نے ان کی پرچہ نامزدگی کو غلط طریقے سے قبول کیا ہے۔
4- اُوالا ماجیواڑا سیٹ:
نریش منیرا نے مہایوتی کے پرتاپ بابو راؤ سرنائک کی جیت کو چیلنج کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ووٹنگ مرکز پر ای وی ایم اور وی وی پیٹ سسٹم میں گڑبڑی ہوئی ہے جس سے سرانائک کو فائدہ ہوا ہے۔
5- وکرم گڑھ سیٹ:
سنیل بُھسارا نے بی جے پی کے ہریش چندر بھوئے کی جیت کو چیلنج کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ بی جے پی امیدوار نے رشوت خوری جیسے بدعنوانی کا سہارا لیا ہے۔ ساتھ ہی فرام 17-سی اور سی سی ٹی وی فوٹیج مہیا نہ کرا کر انتخابی عمل کو مبہم بنایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ تمام عرضیاں وکیل اسیم سروڑے اور اجکویہ گائیکواڈ کے ذریعہ دائر کی گئی ہیں۔ ہائی کورٹ میں ان عرضیوں پر جلد ہی سماعت ہونے کا امکان ہے۔