یمن پر امریکی حکومتی گروپ چیٹ کے بارے معروف صحافی کے انکشافات
111
M.U.H
26/03/2025
امریکی تجزیاتی مجلے دی ایٹلانٹک کے چیف ایڈیٹر جیفری گولڈ برگ نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور وائٹ ہاؤس کے مشیر قومی سلامتی مائیک والٹز کا نام لیا ہے جو اس سرکاری گروپ میں موجود تھے اور یمن پر حملے کے بارے بات کر رہے تھے۔ جیفری گولڈ برگ نے اس بات کا انکشاف پیر کے روز اپنے ایک مضمون میں کیا جس کا عنوان "ٹرمپ انتظامیہ نے غلطی سے مجھے اپنے جنگی منصوبے ارسال کر دیئے ہیں" تھا۔ امریکی فوج نے 15 مارچ کے روز یمن پر حملہ کرتے ہوئے انصار اللہ یمن کے متعدد رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعوی کیا تھا۔ جیفری گولڈ برگ نے لکھا ہے کہ مجھے یمن پر امریکی حملے کا علم، اس حملے کے شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل ہو گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تبادلہ شدہ پیغامات میں بعض میں ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار یمن پر حملے کے بدلے یورپ و مصر کو بلیک میل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ مثال کے طور پر کئی ایک پیغامات میں امریکی نائب صدر اور امریکی وزیر دفاع نے یورپ پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ واحد ملک ہے جو بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنا سکتا ہے! اس دوران ٹرمپ کے مشیروں میں سے ایک اسٹیفن ملر کا لکھنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے مطابق امریکہ کو یورپ اور مصر پر جلد ہی یہ واضح کر دینے کی ضرورت ہے کہ وہ ان سے کیا توقعات رکھتا ہے۔ اسٹیفن ملر نے مزید لکھا کہ میں نے جو کچھ سنا ہے؛ صدر نے اپنی بات واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں مصر و یورپ پر یہ واضح کر دینے کی ضرورت ہے کہ ہم بدلے میں کیا توقع رکھتے ہیں… اگر یورپ ادائیگی نہیں کرتا ہے تو پھر کیا ہو گا؟ ٹرمپ کے مشیر نے مزید لکھا کہ اگر امریکہ اس بڑی قیمت پر جہاز رانی کی آزادی کو بحال کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے ان ممالک (مصر و یورپ) سے بہت سارے معاشی فوائد، طاقت کے بل بوتے پر اخذ کر لینے کی ضرورت ہو گی!!