’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ کا نعرہ دینے والے اب بانٹ رہے ہیں ’سوغاتِ مودی‘، ادھو ٹھاکرے کا بی جے پی پر حملہ
123
M.U.H
27/03/2025
ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کے رمضان اور عید کے موقع پر شروع کی گئی 'سوغاتِ مودی' کیمپین پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کبھی 'بٹیں گے تو کٹیں گے' کا نعرہ لگاتے تھے، وہ اب اقتدار کے لیے تحائف بانٹ رہے ہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے اور اب وہ سیاسی فائدے کے لیے مسلمانوں کو خوش کرنے میں لگی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی کو باضابطہ طور پر اعلان کر دینا چاہیے کہ انہوں نے ہندوتوا کو خیر باد کہہ دیا ہے۔ اب وہ ان لوگوں میں تحائف بانٹ رہی ہے جن کے گھر بلڈوزر سے توڑے گئے اور کئی افراد فرقہ وارانہ فسادات میں مارے گئے۔‘‘
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جو لوگ ہولی کے موقع پر مسلمانوں پر حملے کر رہے تھے، وہی اب عید کے موقع پر پورن پولی اور مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیمپین صرف بہار کے انتخابات تک محدود رہے گا یا ملک بھر میں جاری رہے گا؟
بی جے پی نے رمضان اور عید کے موقع پر اقلیتوں میں 'سوغاتِ مودی' کے نام سے کٹس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کٹس میں کھانے پینے کی اشیاء جیسے کھجور، سوئیاں، چینی، دودھ اور خشک میوے کے ساتھ خواتین کے لیے سوٹ کا کپڑا اور مردوں کے لیے کرتا پاجامہ بھی شامل ہے۔ ہر کٹ کی قیمت 500 سے 600 روپے بتائی جا رہی ہے۔
بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے صدر جمال صدیقی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سبھی 140 کروڑ ہندوستانیوں کے رہنما ہیں، اس لیے رمضان اور عید کے موقع پر یہ کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کے 32 ہزار کارکن یہ کٹس ملک بھر میں تقسیم کریں گے اور ہر کارکن 100 خاندانوں میں یہ تحائف پہنچائے گا۔
ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کے اس قدم کو ووٹ بینک کی سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقتدار کے لیے جِہاد ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی نے پہلے مجھے ہندوتوا چھوڑنے کا طعنہ دیا تھا، لیکن اب وہی پارٹی مسلمانوں میں کٹس بانٹ رہی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ وہ عید پر ٹوپی پہن کر کس طرح سوغات تقسیم کرتے ہیں۔‘‘