بی جے پی لیڈر اور کانپور کی میئر پرمیلا پانڈے مسلم اکثریتی علاقوں میں زور و شور سے چلا رہیں مندروں کو تلاش کرنے کی مہم
28
M.U.H
07/01/2025
سنبھل کے بعد اب کانپور کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی مندر تلاش کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر اور کانپور کی میئر پرمیلا پانڈے کے مطابق کانپور میں 125 ایسے مندر ہیں جو مسلم اکثریتی علاقے میں غائب ہو چکے ہیں۔ یہ مندر کہیں کھنڈر میں تبدیل ہو گئے ہیں تو کہیں ان کا نام و نشان نہیں ہے، کہیں مندروں سے مورتیاں غائب کر دی گئی ہیں تو کہیں مورتیوں کو توڑ دیا گیا ہے۔ میئر کے اس قدم پر مسلم مذہبی رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم علاقوں میں اس طرح مندر تلاشنے کی وجہ سے ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ ساتھ ہی مذہبی رہنماؤں نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں میئر کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مندروں کی تلاشی مہم کو روکا جائے۔
اس سے قبل بھی جب میئر نے مسلم اکثریتی علاقوں میں اسی طرح کی تلاشی مہم شروع کی تھی تو مسلم مذہبی رہنماؤں نے اس حوالے سے پولیس کمشنر اکھل کمار کو ایک خط لکھا تھا۔ جہاں جوائںٹ پولیس کمشنر ہریش چندر نے ان سے مل کر ان کی شکایت کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے بعد کانپور کی میئر پرمیلا پانڈے نے بھی کانپور ضلع افسر اور پولیس کمشنر کو ایک خط لکھ مندروں کی تلاش میں مدد کی بات کہی تھی۔ پیر کو ایک بار پھر پرمیلا پانڈے نے کانپور کے مسلم اکثریتی علاقہ ہری رامن پوروا میں مینوسپل کارپوریشن اور پولیس افسران کے ساتھ مل کر 3 مندروں کی تلاش کی جو تقریباً ناپید ہو چکے تھے۔
واضح ہو کہ تلاشی مہم کے بعد مندر میں شیوالیوں کی بات کہی گئی، شیو مندر ہونے کے دعوے کیے گئے۔ میئر نے موبائل ٹارچ کی روشنی میں مندر کے اندر کا جائزہ لیا اور باہر نکل کر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مندر میں مورتیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ اس مندر کی صفائی کر کے یہاں پر دروازہ لگایا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتی ہیں۔ میئر نے یہ بھی کہا کہ وہ بس اتنا چاہتی ہیں کہ ہندوؤں کے جو مندر غائب ہو رہے ہیں یا ناپید ہو چکے ہیں انہیں پھر سے وجود میں لایا جائے۔ اس میں پوجا ہونے لگے اور صاف صفائی کر کے دروازہ لگا دیا جائے۔ اس کے علاوہ وہ کچھ نہیں چاہتی ہیں۔