ہندوستان-پاکستان جنگ بندی پر سیاست، ٹرمپ ثالثی کے دعویٰ سے پلٹے
20
M.U.H
15/05/2025
نئی دہلی: پاکستان کے ساتھ حالیہ جنگ بندی پر ہندوستان میں زبردست سیاسی ہلچل دیکھنے میں آ رہی ہے۔ اس دوران امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی قسم کی ثالثی نہیں کی۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف "مدد" کی ہے تاکہ حالات پرسکون ہوں۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے تجارتی دباؤ ڈال کر ہندوستان اور پاکستان کو جنگ بندی پر آمادہ کیا تھا۔ اس بیان پر ہندوستان میں سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ حزب اختلاف کا الزام تھا کہ نریندر مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آ کر یہ جنگ بندی کی، جو کہ کشمیر کے مسئلے پر ہندوستان کے سرکاری مؤقف کے خلاف ہے۔ درحقیقت، ٹرمپ نے یہ بیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالات حد درجہ کشیدہ ہو چکے تھے، اور دونوں فریق میزائلوں کی زبان میں بات کرنے کو تیار تھے۔ اسی وجہ سے انہوں نے دونوں ملکوں سے رابطہ کیا اور حالات کو پرسکون کرایا۔ انہوں نے مزید کہا: مجھے امید ہے کہ جب میں یہاں سے نکلوں گا تب بھی سنوں گا کہ دونوں ممالک پرسکون ہیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں اب 'بہت خوش' ہیں اور اب تجارت پر بات چیت کر رہے ہیں۔ مگر اپنی تقریر کے دوران وہ خود ہی الجھتے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے کہا:یہ لوگ (ہندوستان اور پاکستان) ایک ہزار سال سے لڑتے آ رہے ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ میں اسے حل کر سکتا ہوں۔ یہ کافی مشکل مسئلہ ہے۔دراصل، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی خبر سب سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے خود دی تھی۔
انہوں نے ہفتے کی شام ساڑھے پانچ بجے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹرتھ سوشل' پر پوسٹ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ جنگ بندی امریکہ کی ثالثی اور رات بھر جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ممکن ہوئی۔ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان دونوں کو اس کے لیے مبارکباد دی۔ ٹرمپ کے اس دعوے کے بعد ہندوستانی حکومت نے اس کا واضح طور پر انکار کیا۔
حکومت کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی میں کسی تیسرے ملک کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ پیشکش پاکستان کی جانب سے آئی تھی، اور ہندوستان نے اس پر اپنی شرائط کے تحت عمل کیا۔ ٹرمپ کے دعوے کے بعد سے ہندوستان کی اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے اور ’آپریشن سندور‘ پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ٹرمپ بھی اپنے پرانے بیان کو کئی مرتبہ دہرا چکے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے ہندوستان-پاکستان کے درمیان ثالثی سے صاف انکار کیا ہے۔