اطلاعات کے مطابق چند لمحے قبل صہیونی حکومت نے ایران کے بعض علاقوں، خاص طور پر دارالحکومت تہران کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی مہر کے مطابق صہیونی حکومت نے ایران کے بعض رہائشی علاقوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تہران کے بعض علاقوں میں فضائی دفاعی نظام فعال ہوگیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ کارروائیاں تہران کے فضائی حدود میں مشکوک پرواز یا حملے کے جواب میں کی گئی ہیں۔
ایرانی ٹی وی کے مطابق، امام خمینی ایئرپورٹ کی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔
ہلال احمر ایران کے سربراہ محمودی کے مطابق، ملک بھر کے تمام امدادی مراکز ہائی الرٹ پر ہیں۔
ایمرجنسی سروس کے سربراہ جعفر میعادفر نے کہا کہ اب تک کوئی سرکاری اطلاع کسی دھماکے یا جانی نقصان کی موصول نہیں ہوئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایمبولینس کی تصویریں، محض تیاری اور احتیاطی اقدامات کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ یہ حملہ صہیونی حکومت کی جانب سے ایران کی دفاعی تیاریوں کا جائزہ لینے یا نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان حملوں کی شدت اور وسعت کی تصدیق ہوگئی تو ممکن ہے کہ ایران اس کا فوری یا اسٹریٹجک ردعمل دے، جس سے خطے میں ایک نئی کشیدگی جنم لے سکتی ہے۔
دوسری جانب صہیونی حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا ہے۔
تل ابیب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں فوجی مقامات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے مختلف مقامات پر درجنوں فوجی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے۔