جماعت اسلامی ہند نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی، سید سعادت اللہ حسینی نے اسے ایک لاپرواہ جنگی عمل قرار دیا
38
M.U.H
13/06/2025
جماعت اسلامی ہند (JIH) کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیل کی طرف سے حساس ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں سمیت پورے ایران میں متعدد مقامات پر شروع کیے گئے بلا اشتعال فوجی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا ’’اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری پر اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایک خودمختار ملک کی راجدھانی میں ایٹمی تحقیقی تنصیبات سمیت سویلین اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانا کسی بھی خود مختار ملک کے لیے خطرہ ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ یہ جنگی لاپرواہی اور ریاستی دہشت گردی سے کچھ کم نہیں ہے کہ اسرائیل نے ایرانی فوجی رہنما، جوہری سائنسدان اور عام شہری مارے ہیں۔ یہ خطرناک اشتعال انگیزی ایک تباہ کن علاقائی تنازعے کو جنم دے سکتی ہے، جو کہ ایک عالمی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ دنیا ویسٹ ایشیا میں ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس حوالے سے طاقت ور ممالک کی خاموشی نہایت پریشان کن ہے۔‘‘
انسانی حقوق اور بین الاقوامی
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر حملے کے لیے اس کی جوہری صلاحیت کو جواز بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ’’یہ یک طرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی تصدیق شدہ ہیں۔ ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں کو ریاستی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔ جرائم، جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کرنا، انسانی حقوق اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے درخواست کرتے ہیں وہ صورت حال کی کشیدگی کو کم کرنے اور اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ ہم فوری طور پر عالمی مداخلت اور اشتعال انگیزی کرنے والے ملک (اسرائیل) پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس پر ردعمل نہ دینا عالمی برادری میں لاقانونیت کی ایک خطرناک نظیر قائم کرے گا۔‘‘