’’یہ سوتر کو ہم موتر سمجھتے ہیں‘‘، تیجسوی یادو نے بہار کی ووٹر لسٹ میں غیر ملکی شہریوں کی موجودگی کے ای سی آئی کے دعوؤں پر دیا سخت بیان
37
M.U.H
13/07/2025
راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے اتوار کو ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ بہار انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی (SIR) میں بنگلہ دیش، نیپال اور میانمار کے لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ انھوں نے ایسے دعوے کرنے والے ذرائع کی ساکھ پر سوال اٹھایا اور انھیں اسلام آباد، کراچی اور لاہور پر قبضے کی افواہیں پھیلانے والوں سے تشبیہ دی۔
اے این آئی کی خبر کے مطابق تیجسوی یادو نے ایسے ذرائع پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ذرائع کون ہیں؟ یہ وہی ذرائع ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ یہ سوتر(ذرائع) کو ہم موتر(پیشاب) سمجھتے ہیں‘‘۔ تیجسوی یادو نے مزید کہا کہ ’’ایس آئی آر آخری بار 2003 میں یو پی اے حکومت کے تحت کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہم نے کئی انتخابات دیکھے ہیں، جن میں 2014، 2019 اور 2024 کے انتخابات بھی شامل ہیں۔ ان انتخابات میں ہم تین سے چار لاکھ ووٹوں سے ہارے تھے۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ان تمام غیر ملکیوں نے پی ایم مودی کو ووٹ دیا؟‘‘
اگر کوئی مشکوک نام شامل ہے، تو اس کے این ڈی اے ہے ذمہ دار: تیجسوی یادو
یادو نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ میں مشکوک عناصر کے نام شامل ہونے کے لیے این ڈی اے ذمہ دار ہے۔ یادو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’اس کا مطلب یہ ہے کہ ووٹر لسٹ میں مشکوک ناموں کو شامل کرنا این ڈی اے کی غلطی ہے۔۔۔ اس کا مطلب ہے کہ اس نے جتنے بھی انتخابات جیتے ہیں وہ دھوکہ دہی سے جیتے ہیں۔۔۔‘‘ دریں اثنا مرکزی حکومت اور نتیش کمار کی ریاستی حکومت، دونوں پر تنقید کرتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ اگر ووٹر لسٹ میں کوئی ’’مشکوک نام‘‘ شامل کیا گیا ہے تو اس کی ذمہ داری بہار کی اس حکومت پر عائد ہوتی ہے جو 2005 سے اقتدار میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں 2005 سے کس کی حکومت ہے؟ این ڈی اے کی حکومت۔ بی جے پی اور نتیش کمار کی حکومت ہے۔ 11 سال سے مرکزی وزیر داخلہ کون رہا ہے، پچھلے 11 سالوں سے کون پی ایم ہے؟ مودی اور امت شاہ۔ اس کا مطلب ہے کہ کسی بھی مشکوک نام کے شامل ہونے میں این ڈی اے کی غلطی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ آج الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ نیپال، بنگلہ دیش اور میانمار کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل اوز) کو ایس آئی آر کے حصے کے طور پر گھر گھر دوروں کے دوران آدھار کارڈ، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور راشن کارڈ کے ساتھ ملی ہے۔ ای سی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 1 اگست سے 30 اگست تک کی جانے والی مناسب انکوائری کے بعد، اگر درست پایا جاتا ہے، تو ایسے ناموں کو 30 ستمبر 2025 کو شائع ہونے والی حتمی فہرست میں شامل نہیں کیا جائے گا۔