یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کی پولیٹیکل کونسل کے رکن "محمد البخیتی" نے کہا کہ اسرائیل نے حکومتی وفد کے اجلاس پر حملہ کر کے ہماری ریڈ لائن عبور کی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار المیادین سے اپنی گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جنگ ایک جدید مرحلے پر داخل ہو چکی ہے۔ اسرائیل سے اپنے شہداء کا انتقام کے لئے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ ہم ہمیشہ بولنے سے پہلے عمل کرتے ہیں۔ ہم نے امریکہ و برطانیہ کو پچھاڑا ہے۔ صیہونی دشمن کے ساتھ بھی یہی کام کریں گے۔ محمد البخیتی نے کہا کہ ہم اس وقت جنگی صورت حال سے دوچار ہیں۔ ہم نے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کریں گے۔ یہ ایک تاریخی جنگ ہو گی۔ صیہونی دشمن کو ہماری حکومتی کابینہ کے اجلاس پر حملے کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن اپنی میزائل صلاحیت کو روز بروز وسعت دے رہا ہے۔ اتنی قربانیوں اور جانی نقصان کے باوجود ہم نے اہم فتوحات حاصل کیں۔ سپریم پولیٹیکل کونسل کے بیان کی طرح ہم بھی اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ فلسطین کی آزادی ہماری اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مهدی المشاط نے قبل ازیں غاصب صیہونی آباد کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت جلد انتقام لیں گے۔ قابض اسرائیلی حکومت کے سنگین جرائم کے باعث سخت ایام تمہارے منتظر ہیں۔ اب بھی وقت ہے کہ واپس اپنے اپنے ملکوں کو لوٹ جاو۔ انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعاون سے گریز کریں۔ مہدی المشاط نے اسرائیل میں موجود تمام انٹرنیشنل کمپنیوں کو خبردار کیا کہ وہ اس مقبوضہ سرزمین کو جلد از جلد ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ یمنی عوام کے پاکیزہ خون نے عالمی استعمار کو جھکنے پر مجبور کر دیا تو یہ چھوٹی سی رژیم تو کوئی چیز ہی نہیں۔ یمنی شخصیات کا لہو، عارضی صیہونی رژیم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گا۔ انہوں نے صیہونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈٹ کر تمہارا مقابلہ کریں گے اور آج سے تم سلامتی کا مزہ نہیں چکھوں گے۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے غزہ کی پٹی کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں۔ جب تک غزہ کا محاصرہ ختم اور اسرائیل کی جارحیت بند نہیں ہو جاتی اس وقت تک ہماری حمایتی کارروائیاں جاری رہیں گی۔