روس خام تیل کی سپلائی جاری رکھے گا اور ہندوستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کرے گا
8
M.U.H
06/12/2025
روس کے صدر ولادیمیر پوتن ہندوستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ پوتن کا ہندوستان کا دورہ اہم تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان کل 19 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔روس نے اعلان کیا کہ وہ ہندوستان کو خام تیل، قدرتی گیس، ریفائننگ، پیٹرو کیمیکل اور جوہری آلات کی فراہمی جاری رکھے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مغربی ممالک کے دباؤ کے باوجود ہندوستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں اور بھی زیادہ تعاون دیکھنے کو مل سکتا ہے اور ہندوستان روس سے خام تیل کی خریداری جاری رکھ سکتا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان دوسرا بڑا اعلان سول نیوکلیئر سیکٹر میں تعاون بڑھانے کا تھا۔ اس وقت ہندوستان میں زیادہ تر مقامات پر کوئلے سے بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن اب ہم چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹر پلانٹس بھی لگانا چاہتے ہیں اور روس اس میں ہماری مدد کرنے والا ہے اور یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ روس کو اس ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما تصور کیا جاتا ہے اور اب اس شعبے میں روس کی مزید مدد سے ہندوستان 2047 تک چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز سے 100 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف حاصل کر سکتا ہے جب کہ اس وقت ہم صرف آٹھ گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہیں۔
ہندوستان اور روس کے درمیان تیسرا بڑا اعلان یہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی باہمی تجارت کو 100 بلین ڈالر یا 9 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھا دیں گے۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت 5 لاکھ 80 ہزار کروڑ روپے کی ہے جس میں ہندوستان کو نمایاں خسارے کا سامنا ہے۔ ہندوستان روس سے 5 لاکھ 39 ہزار کروڑ روپے کا سامان خریدتا ہے، جب کہ روس کو صرف 41 ہزار کروڑ روپے کا سامان بیچتا ہے۔
اس میٹنگ کے دوران یہ بھی اعلان کیا گیا کہ روس ہندوستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔ روس رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اس کی آبادی صرف 150 ملین ہے۔ اب وہاں مزدوروں کی نمایاں کمی ہے، جس کی وجہ سے روس کو ہندوستانی مزدوروں کی ضرورت ہے۔ آج، روس سالانہ 10 لاکھ ہندوستانیوں کو ملازمت دینے کے لیے تیار ہے۔
ہندوستان اور روس کے درمیان خلائی شعبے کے حوالے سے بھی ایک معاہدہ طے پایا، جس کے تحت دونوں ممالک انسانی خلائی مشن پر مل کر کام کریں گے، اور نیوی گیشن، ڈیپ اسپیس، اور راکٹ انجنوں کی ترقی میں بھی تعاون بڑھے گا۔ صدر پوتن نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل نشست کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا ہے، اور روس 2026 میں ہندوستان کی برکس کی صدارت کی حمایت کرتا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف ایک معاہدہ بھی طے پا گیا ہے اور صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام اور اس کی منظوری کے لیے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اس میٹنگ میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان زیادہ تر تجارت ہندوستانی کرنسی، روپیہ اور روسی کرنسی، روبل میں کی جائے گی۔