امریکہ کی اسرائیل کو غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 40 بلین ڈالر کی فوجی امداد
17
M.U.H
14/11/2024
صیہونی حکومت کے میڈیا ذرائع نے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ کے ساتھ صیہونی رجیم کی وزارت جنگ کے 40 بلین ڈالر کے فوجی معاہدوں کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت کے روزنامہ "گلوبس" نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی وزارت جنگ نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ کے ساتھ 40 ارب ڈالر کے فوجی معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
صیہونی حکومت کو ملنے والی امریکی امداد میں فوجی فنانسنگ اور ہتھیاروں کی فروخت شامل ہے۔ امریکہ نے گزشتہ ایک سال کے دوران تل ابیب کو جو ہتھیار فراہم کئے ہیں ان میں آرٹلری، 2,000 پاؤنڈ وزنی بم، اور گائیڈڈ میزائل شامل ہیں۔
میڈیا میں شائع ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق صیہونی حکومت تاریخ میں امریکی فوجی امداد کی سب سے بڑی وصول کنندہ ہے اور اس نے ان سالوں میں افراط زر کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے 1959 سے اب تک 251 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ صیہونی رجیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام میں شریک ہے تاہم یہ ملک انتہائی دوغلے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت پر دباو ڈالنے کے لئے مذاکرات کے ڈول بھی ڈال رہا ہے۔ البتہ عالمی ضمیر امریکہ کی اس بدبودار منافقت کو اس ملک کی تشکیل میں شامل درندگی کا تسلسل سمجھتا ہے جو ریڈ انڈینز کے قتل عام سے فلسطینیوں کی نسل کشی تک جاری ہے۔