آئین سچائی اور عدم تشدد کا راستہ دکھاتا ہے، ذات پر مبنی مردم شماری کو عوامی عمل بنائیں گے، راہل گاندھی کا خطاب
27
M.U.H
26/11/2024
نئی دہلی: نئی دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں یوم آئین کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے آئین کی کتاب ہاتھ میں لہراتے ہوئے کہا، ’’یہ ہندوستان کا آئین ہے، لیکن میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ نریندر مودی نے یہ کتاب نہیں پڑھی۔ اگر وہ پڑھتے تو وہ سب نہ کرتے جو وہ روز کرتے ہیں۔ یہ محض ایک کتاب نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی سوچ اور 21ویں صدی کی سماجی ترقی کی عکاسی ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آئین سچائی اور عدم تشدد کا راستہ دکھاتا ہے اور اس میں کہیں بھی تشدد، جھوٹ یا دھوکہ دہی کی تعلیم نہیں دی گئی۔ انہوں نے بی جے پی پر زور دیتے ہوئے سوال کیا کہ "کیا اس آئین میں ساورکر کی سوچ جھلکتی ہے؟ کیا یہ کہتا ہے کہ تشدد اور جھوٹ کا سہارا لے کر حکومت کی جائے؟"
انہوں نے تلنگانہ میں کانگریس کی جانب سے ذات پر مبنی مردم شماری کی شروعات کو عوامی عمل قرار دیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’’تلنگانہ میں ہم نے مردم شماری کو ایک عوامی عمل بنا دیا ہے، جہاں لاکھوں لوگوں نے اس میں شرکت کی۔ کانگریس مستقبل میں بھی اسی سوچ پر عمل کرے گی۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کچھ بھی کر لے، آر ایس ایس کچھ بھی کر لے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری اور 50 فیصد کے ریزرویشن کی حد کو ختم کریں گے۔ ہم آئین کے مقصد کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئین میں جو لکھا ہے کہ ہندوستان کے تمام لوگ برابر ہیں، اسے نافذ کریں۔ "ون مین ون ووٹ" اور مساوات کے لیے ہم لڑ رہے ہیں اور یہ کام ہم مکمل کرکے رہیں گے۔
خیال رہے کہ کانگریس پارٹی نے یومِ آئین کے موقع پر دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا ہے اور ’سمودھان رکشک ابھیان‘ کا آغاز کر دیا۔ اس مہم کا مقصد ہندوستانی دستور کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کی حفاظت کے لیے عوامی حمایت جمع کرنا ہے۔ یہ مہم 26 نومبر 2024 سے 26 جنوری 2025 تک جاری رہے گی۔ اس تقریب میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے بھی شریک ہوئے۔
کانگریس نے اس مہم کے دوران ملک بھر میں 60 دنوں تک 'دستور رکشا مہم' شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مہم 26 نومبر سے 26 جنوری تک چلے گی اور اس دوران مختلف ریاستوں میں دستور کی حفاظت، دستور کے تحت مساوات کے حقوق، ریزرویشن کی ضمانت اور دستور کے نعرے 'بھید بھاؤ سے نجات' جیسے مسائل پر ریلیاں، ڈور ٹو ڈور کیمپین اور دیگر تقاریب منعقد کی جائیں گی۔