ملک میں سب سے بڑی اقلیت کو خطرات کا سامنا: محبوبہ مفتی
11
M.U.H
27/11/2024
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ملک میں سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل اتر پردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی درد ناک یاد دہانی ہے ۔ موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو ’ایکس‘ پر اپنے ایک طویل پوسٹ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہم یوم آئین منا رہے ہیں، تو یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی عزت، زندگی، معاش، اور عبادت گاہوں پر حملے ہو رہے ہیں، جو ہر شہری کے لیے مساوی حقوق اور وقار کی آئین کی ضمانت سے متصادم ہے چاہے اس کا پس منظر کچھ بھی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ سنبھل اتر پردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی دردناک یاد دہانی ہے ۔
محبوبہ مفتی نے کہا: ‘مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش کا یہ رجحان سپریم کورٹ کے ایک واضح فیصلے کے باوجود جاری ہے کہ تمام مذہبی مقامات کو 1947 کے مطابق برقرار رکھا جانا چاہیے ‘۔
انہوں نے کہا: ‘آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا خاتمہ انتہائی تشویشناک ہے اور جب تک ہم ہندوستان کے خیال پر یقین رکھنے والے ان اقدار کے دفاع کے لیے کھڑے نہیں ہوتے ، ہماری قوم اپنی منفرد شناخت کھو سکتی ہے اور ہم اپ نے ہمسایہ ممالک سے مختلف نہیں رہ سکتے ہیں’۔