امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیوں کا صدارتی فرمان صادر کردیا
112
M.U.H
07/02/2025
غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس نے جمعرات کی رات ٹرمپ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ " میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اعلان کرتا ہوں کہ منشور روم کی بنیاد پر قائم ہونے والی بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے امریکا اور ہمارے قریبی اتحادی اسرائیل کے خلاف غیر قانونی اقدام کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے بغیر کسی قانونی بنیاد کے ریاستہای متحدہ اور اس کے بعض اتحادیوں، منجملہ اسرائیل کے خلاف ابتدائی تحقیقات شروع کیں اور اسرائيلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرکے، جس کی وہ مجاز نہيں ہے، اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ " بین الاقوامی فوجداری عدالت، ریاستہائے متحدہ یا اسرائیل کے خلاف کسی اقدام کی مجاز نہیں ہے کیونکہ ان میں سے کوئی بھی ملک نہ منشور روم کا ممبر ہے نہ ہی بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن ہے۔ ان (امریکا اور اسرائیل) ميں سے کسی نے بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کی صلاحیت کو تسلیم نہیں کیا ہے اور دونوں ہی، جدید جمہوریت اور ایسی فوج کے مالک ہیں جو جنگ کے قوانین کی پابند ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ " بنابریں ہمارے افراد کے خلاف جنہیں تحفظ حاصل ہے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے، تحقیق، گرفتاری یا قید کرنے کا ہر اقدام ریاستہائے متحدہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خلاف غیر معمولی خطرہ سمجھاجاتا ہے اور میں سرکاری طور پر اس خطرے کے مقابلے کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کرتا ہوں۔"