’حکومت امیروں کا قرض معاف کر رہی اور غریبوں کا خون چوس رہی‘، اتر پردیش میں راہل گاندھی کا خطاب
35
M.U.H
21/02/2025
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی میں آج کئی طرح کی سرگرمیوں کو انجام دیا۔ کانگریس کارکنان اور طلبا سے ملاقات کے بعد وہ جگت پور واقع شنکرپور گاؤں میں امر شہید رانا بینی مادھو کے مجسمہ کی رسم رونمائی میں پہنچے جہاں عوام سے خطاب بھی کیا۔ انھوں نے اس تقریب میں امر شہید رانا بینی مادھو کا مجسمہ بنانے والے مورتی ساز امرپال سنگھ کو علامتی نشان دے کر اعزاز بھی بخشا۔
اس موقع پر راہل گاندھی نے رانا بینی مادھو کی تعریف میں کچھ الفاظ بھی کہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’1857 کے انقلاب میں رانا بینی مادھو جی اور ویرا پاسی جی کے تعاون کو ہم یاد کرتے ہیں۔ وہ سبھی جنھوں نے انگریزوں سے لڑائی لڑی، قربانی دی، جیل گئے... وہ سب آزادی اور آئین کے لیے لڑے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آزادی کی لڑائی کا نتیجہ ہمارا آئین ہے اور ہمارے آئین میں ہندوستان کی عوام کی آواز ہے۔ لیکن آج حکومت میں بیٹھے لوگ آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔‘‘
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو زوردار انداز میں ہدف تنقید بھی بنایا۔ انھون نے کہا کہ ’’آج دو ہندوستان بن رہے ہیں۔ ایک ارب پتیوں کا ہندوستان ہے جس میں 25-20 لوگ ہیں۔ ان کے لاکھوں کروڑوں روپے کا قرض معاف کر دیا جاتا ہے۔ دوسرا ہندوستان کسانوں، مزدوروں اور بے روزگار نوجوانوں کا ہے۔ ہمیں یہ دو ہندوستان نہیں چاہیے۔ ہمیں صرف ایک ہندوستان چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت ارب پتیوں کے قرض معاف کرتی ہے اور غریبوں کا خون چوس رہی ہے۔
راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر اپنے حملہ کو مزید تیز کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی سے عوام پریشان ہے، لیکن اس کی کوئی پروا حکومت کو نہیں۔ ایک طرف امیروں کا قرض معاف کیا جا رہا ہے، دوسری طرف غریبوں کو مہنگائی مار رہی ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے رائے بریلی کی عوام سے ایک خاص اپیل بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’رائے بریلی کے 2 اراکین پارلیمنٹ ہیں، ایک میں اور دوسری پرینکا۔ جیسے پرینکا کبھی کبھی مجھے وائناڈ بلاتی ہے ویسے ہی آپ بھی پرینکا کو یہاں بلایا کیجیے۔‘‘