سنبھل تشدد: پولیس نے داخل کی چارج شیٹ، اب تک 80 افراد گرفتار
29
M.U.H
22/02/2025
سنبھل: اتر پردیش کے سنبھل میں 24 نومبر 2024 کو شاہی جامع مسجد میں سروے کے دوران بھڑکے تشدد کے معاملے میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ملزمان پر پولیس اور انتظامی افسران پر جان لیوا حملے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
سنبھل کے ایس پی کرشن بشنوئی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس معاملے میں اب تک 12 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں، جن میں سے سات سنبھل کوتوالی، چار نکھاسہ تھانے اور ایک زیرو ایف آئی آر مراد آباد میں درج ہوئی۔ چھ مقدمات میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔
پہلی دو ایف آئی آر میں سب انسپکٹر شاہ فیصل کی ذاتی بائیک اور سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کا الزام ہے، اس واقعہ میں سرکاری گاڑی جل گئی جبکہ سب انسپکٹر کی بائیک بچا لی گئی۔ سی سی ٹی وی کی مدد سے اس کیس میں 23 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی۔
دوسرے مقدمے میں ایک ملزم نے فائرنگ کی تھی، اس کیس میں 25 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی، جبکہ بیلسٹک رپورٹ کا انتظار ہے۔ رپورٹ کے بعد ضمنی چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔
ایک اور کیس میں 21 افراد کو موقع سے گرفتار کیا گیا تھا، جس میں نامزد ملزمان سمیت 53 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی۔ چوتھے مقدمے میں ایس ڈی ایم پر پتھراؤ ہوا تھا، جس میں 37 افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا ہے۔ اسی طرح، کوتوالی کے ایک معاملے میں سی او کو گولی لگی تھی، اس کیس میں 38 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی۔
جامع مسجد کے قریب اسلحہ لوٹنے کے معاملے میں 39 افراد کو جیل بھیجا گیا۔ ایس پی کرشن بشنوئی نے بتایا کہ ابتداء میں 36 افراد نامزد تھے، بعد میں 123 مزید نام سامنے آئے، جس سے کل تعداد 159 ہو گئی۔ ان میں سے 80 افراد گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ 79 کی گرفتاری باقی ہے۔ پولیس نے ملزمان کی تصاویر والے پوسٹر بھی جاری کیے ہیں۔
ایس پی نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے پاکستان اور امریکہ میں تیار شدہ غیر قانونی اسلحہ اور کارتوس برآمد کیے گئے تھے۔ پولیس غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہی ہے اور بے گناہوں کو بری بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی خلاف ورزی یا تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔