مسجد کے سامنے مہارانا پرتاپ کا مجسمہ نصب کرنے پر جاری تنازعہ کے درمیان مسلم نمائندہ وفد نے اعتراض لیا واپس
39
M.U.H
21/02/2025
ہماچل پردیش کے سجان پور تیرا قصبہ میں مسلم طبقہ نے ایک مسجد کے باہر مجوزہ مہارانا پرتاپ کے مجسمہ پر اپنا سخت اعتراض ظاہر کیا تھا، لیکن اپنے تحریری اعتراض کو انھوں نے واپس لے لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مسلم طبقہ کے کچھ لوگ اب مہارانا پرتاپ کا مجسمہ نصب کیے جانے کی تقریب میں شرکت بھی کر سکتے ہیں۔
میونسپل کونسل کے ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) اجمیر ٹھاکر نے جمعرات (20 فروری) کے روز ایک بیان میں کہا کہ ’مسلم سدھار سبھا‘ نے مجسمہ نصیب کیے جانے کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طبقہ کے کچھ لوگ اس سے متعلق تقریب میں شریک بھی ہو سکتے ہیں۔ مسلم طبقہ کے ایک نمائندہ وفد نے 2 دن قبل ہی حمیر پور انتظامیہ کو عرضداشت پیش کیا تھا جس میں وارڈ نمبر 4 میں مسجد کے باہر بنائے جا رہے پارک میں مہارانا پرتاپ کا مجسمہ نصب نہ کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔
اس عرضداشت کے خلاف وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ وی ایچ پی نے انتظامیہ سے اپیل کی تھی کہ مجسمہ اسی جگہ پر نصب کیا جائے جہاں منظوری ملی ہے۔ اس طرح کی سرگرمیوں کے بعد قصبہ میں کشیدگی پیدا ہو گئی اور ڈپٹی کمشنر نے ایس ڈی ایم سے اس معاملے پر غور کرنے کو کہا۔ اب سی ای او ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ’مسلم سدھار سبھا‘ کے سربراہ نظام الدین اور کمیٹی کے رکن بدھ کے روز ان کے دفتر پہنچے تھے۔ انھوں نے ایک خط دیا ہے جس میں کہا گیا کہ کئی لوگ مہارانا پرتاپ کا مجسمہ نصب کیے جانے کی حمایت میں ہیں۔ اس طبقہ کے ایک گروپ نے کہا کہ وہ پارک میں مجسمہ نصب کیے جانے کا استقبال کرتے ہیں۔
اجمیر ٹھاکر کے مطابق کمیٹی کے چیف نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں دونوں طبقہ پرامن رہیں۔ کمیٹی کے اراکین نے بھی یہ کہا کہ وہ مجسمہ کی مخالفت کرنے والی اپنی درخواست کو واپس لے لیں گے۔ یہ عرضداشت پیر کی شب کو مسلم نمائندہ وفد نے ضلع انتظامیہ کو سونپا تھا۔ اس کی ویڈیو وسیع طور سے نشر ہوئی تھی۔