میرٹھ:اتر پردیش میں دو مساجد کو ہٹانے کی انتظامیہ کی کارروائی زیر بحث ہے۔ میرٹھ میں دہلی روڈ پر واقع جہانگیر خان مسجد کو ریپڈ ریل اور سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے کے تحت جمعہ کی رات کو منہدم کر دیا گیا۔
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کارروائی انتظامیہ اور مسجد انتظامیہ کمیٹی کی رضامندی سے کی گئی۔ ساتھ ہی گورکھپور کے گھوش کمپنی اسکوائر پر میونسپل کی زمین پر بنائی گئی مسجد کو غیر قانونی تعمیر قرار دیتے ہوئے اسے 15 دن کے اندر ہٹانے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد منظور شدہ نقشے کے بغیر بنائی گئی۔
میرٹھ، اتر پردیش میں دہلی روڈ پر واقع جہانگیر خان مسجد کو انتظامیہ نے جمعہ (21 فروری 2025) کو دیر گئے منہدم کر دیا۔ یہ کارروائی ریپڈ ریل اور سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے کی وجہ سے کی گئی، کیونکہ مسجد کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔
یہ کارروائی مسجد انتظامیہ اور انتظامیہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد کی گئی۔ قبل ازیں این سی آر ٹی سی حکام اور انتظامیہ مسجد کو ہٹانے کے سلسلے میں کئی دنوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ مسجد کمیٹی نے خود اسے ہٹانے سے انکار کر دیا جس کے بعد انتظامیہ نے ڈیڑھ بجے بلڈوزر کے ذریعے اسے گرا دیا۔
کارروائی کے دوران سبز پردے لگائے گئے تھے تاکہ ماحول پرامن رہے۔ یہ کارروائی رات کے وقت کی گئی تاکہ کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہ ہو اور ٹریفک متاثر نہ ہو۔ مسجد سے مذہبی اور قیمتی اشیاء پہلے ہی ہٹا دی گئی تھیں۔ جی ڈی اے نے گورکھپور کے گھوش کمپنی اسکوائر پر میونسپل کارپوریشن کی زمین پر بنائی گئی مسجد کو گرانے کے لیے 15 دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔
یہ مسجد منظور شدہ نقشے کے بغیر تعمیر کی گئی تھی جس کی وجہ سے انتظامیہ نے اسے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ 15 فروری کو متولی کے بیٹے شعیب احمد کو نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ خود تعمیرات ہٹا دیں ورنہ انتظامیہ اسے گرا کر اخراجات وصول کرے گی۔ اس سے قبل میونسپل کارپوریشن نے اسی جگہ سے 31 دکانیں اور 12 رہائشی احاطے ہٹائے تھے لیکن مسجد کی تعمیر متنازعہ رہی۔
میونسپل کارپوریشن نے مسجد کی تعمیر کے لیے 60 مربع میٹر زمین کی پیشکش کی تھی لیکن تعمیر کے دوران نقشہ پاس نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔ ادھر مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کو کمشنر کورٹ میں چیلنج کیا ہے تاہم انتظامیہ کا موقف سخت ہے۔
اس سے قبل بھی مسجد کو نوٹس دیے گئے تھے لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔ اب اگر 15 دن میں تعمیرات نہ ہٹائی گئیں تو انتظامیہ خود کارروائی کرے گی۔ میونسپل کارپوریشن اور جی ڈی اے اس حکم پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔