پرسنل لاء بورڈ 10 مارچ کو وقف ترمیمی بل کے خلاف دہلی سمیت پورے ملک میں احتجاج کرے گا
29
M.U.H
02/03/2025
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے وقف ترمیمی بل کے خلاف بڑا اعلان کیا ہے۔ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس بل کے خلاف 10 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ایک بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس مظاہرے کے ذریعہ مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اس بل کو واپس لیا جائے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے اپوزیشن جماعتوں اور سیول سوسائٹی سے بھی اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان اور اس احتجاج کے آرگنائزر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ، مختلف مسلم تنظیموں اور مسلم کمیونٹی نے کئی مواقع پر مرکزی حکومت اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا یہ وقف ترمیمی بل وقف املاک کو ہتھیانے اور تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بل اقلیتوں کی مذہبی اور سماجی خصوصیات کو کمزور کرنے کے مقصد سے لایا گیا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ اب جب حکومت اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے جارہی ہے تو بورڈ کی ایگزیکٹیو کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ 10 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر حکومت اور سیاسی جماعتوں کو اس مسئلہ سے واقف کرانے اور احتجاج درج کرانے کے لیے دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرہ مکمل طور پر پرامن ہوگا اور اس کا مقصد حکومت کو اقلیتی برادری کے تحفظات سے آگاہ کرنا ہے۔
اے آئی ایم پی ایل بی نے کہا ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اعلیٰ قیادت کے علاوہ تمام بڑی مذہبی اور قومی تنظیموں کے مرکزی قائدین اس احتجاج میں شریک ہوں گے۔ بورڈ نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ مظاہرہ صرف مسلم کمیونٹی تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس میں دلت، قبائلی، او بی سی سماج کی سماجی اور سیاسی قیادت کے ساتھ سکھ اور عیسائی برادری کے مذہبی رہنما بھی شرکت کریں گے۔
اے آئی ایم پی ایل بی کے مطابق اس احتجاج کو مزید موثر بنانے کے لیے دہلی کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی مظاہرے کیے جائیں گے۔ 7 مارچ کو وقف ترمیمی بل کے خلاف آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ اور پٹنہ میں اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ بورڈ نے کہا کہ یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت اس بل کو واپس نہیں لے لیتی۔