عدالت نے سابق سیبی چیئر پرسن مادھبی پوری بُچ سمیت دیگر کئی سینئر افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا
22
M.U.H
03/03/2025
ممبئی کی انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کو عدالت نے سابق سیبی چیئرپرسن مادھبی پوری بچ اور دیگر سینئر افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ معاملہ ایک کمپنی کی مبینہ دھوکہ دہی سے متعلق ہے۔ عدالت نے ورلی میں واقع اے سی بی یونٹ کو آئی پی سی، بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ، سیبی ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
شکایت کنندہ نے سیبی افسران پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی باقاعدہ ڈیوٹی انجام نہیں دی۔ اس سے بازار میں ہیر پھیر اور کارپوریٹ دھوکہ دہی کو فروغ ملا۔ ایک نااہل کمپنی کو اسٹاک ایکسچینج میں درج کیا گیا جس سے سرمایہ کاروں کو کافی نقصان ہوا۔ عدالت کے حکم کے مطابق، جن سینئر افسران پر معاملہ درج ہوگا، ان میں مادھبی پوری بچ (سابق سیبی چیئرپرسن)، اشونی بھاٹیہ (سیبی کے کل وقتی رکن)، اننت نارائن جی (سیبی کے کل وقتی رکن)، کملیش چندر ورشنیہ (سیبی کے سینئر افسر)، پرمود اگروال (بامبے اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین) اور سندرارمن راما مورتی (بی ایس ای کے سی اسی او) شامل ہیں۔ واضح ہو کہ عدالت نے اے سی بی کو 30 دنوں کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اگست 2024 میں ’ہنڈنبرگ ریسرچ‘ نے الزام عائد کیا تھا کہ مادھبی پوری بچ اور ان کے شوہر کی غیرملکی کمپنیوں میں حصہ داری تھی، جن کا اڈانی گروپ سے تعلق تھا۔ ستمبر 2024 میں سیبی کے 1000 سے زائد ملازمین نے ممبئی ہیڈ کوارٹر کے باہر مظاہرہ کیا اور مادھبی پوری بچ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ملازمین نے الزام عائد کیا تھا کہ جہاں وہ کام کرتے ہیں وہاں کا ماحول زہریلا ہے۔ واضح ہو کہ مادھبی پوری بچ نے 28 فروری 2022 کو سیبی چیئرپرسن کا عہدہ سنبھالا تھا اور وہ اس عہدہ پر فائز ہونے والی پہلی خاتون اور نجی شعبے کی پہلی پیشہ ور تھیں۔